بڑی خبر: شیخ ریاض نے کانسٹیبل پرمود کا قتل کیا، اس کا کوئی ثبوت نہیں! پولیس انکاونٹر پر بھی انتہائی سنگین الزامات: فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات (ویڈیوز ضرور دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) فرضی انکاونٹر میں ہلاک شیخ ریاض نے کانسٹیبل پرمود کا قتل نہیں کیا تھا؟ جی ہاں۔۔ ایک فیکٹ فینڈنگ رپورٹ میں پولیس پر ایک بڑے ریاکٹ کو چھپانے کا الزام عائد کیا گیا۔

گذشتہ کچھ دنوں سے نظام آباد میں ہوئے ریاض کے انکاونٹر پر ملک بھر میں بحث جاری ہے، اس دوران آج حیدرآباد میں سماجی کارکنوں اور وکلاء کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے اس معاملہ پر انتہائی چونکادینے والے انکشافات کئے گئے اور اس کیس کی تحقیقات سی بی آئی سے کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

’کنسرنڈ سٹیزنز فورم‘ کے بینر تلے سرگرم کارکنوں نے جنہوں نے ریاض انکاونٹر اور پرمود قتل معاملہ کی تفصیلی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کی۔ رپورٹ میں انتہائی تشویشناک، سنسنی خیز و حیرت انگیز انکشافات کئے گئے اور الزام عائد کیا گیا کہ ریاض اور پرمود کو ’بلی کا بکرا‘ بنایا گیا۔ اسی طرح شیخ ریاض کے انکاؤنٹر کو حراستی موت قرار دیتے ہوئے نظام آباد میں ایک بڑے غیرقانونی ریاکٹ کو چھپانے کا بھی پولیس پر الزام عائد کیا گیا۔

آج بشیر باغ پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ارکان سارہ میتھیوز، خالدہ پروین، محمد عبدالتاج، ایڈوکیٹ فراست اور دیگر نے نظام آباد پولیس کے دعووں میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کیس کے مختلف پہلوؤں پر انتہائی اہم تبصرے کئے۔

انہوں نے بتایا کہ شیخ ریاض کوئی روڈی شیٹر نہیں تھا۔ اس پر کوئی مجرمانہ کیس بھی نہیں تھا۔ کانسٹیبل پرمود کے قتل کا کوئی گواہ نہیں ہے اور شیخ ریاض نے پرمود کا قتل کیا، اس بات کا کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔ وہیں ریاض کے انکاونٹر پر بھی انتہائی تشویشناک انکشافات کئے گئے اور پولیس پر انتہائی سنگین الزامات عائد کئے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں