حیدرآباد کے ملک پیٹ میں پیدا ہوئیں غزالہ ہاشمی نے رقم کی تاریخ، امریکہ میں پہلی مسلم خاتون لیفٹیننٹ گورنر کا اعزاز

حیدرآباد (دکن فائلز)غزانہ ہاشمی نے امریکہ کے مقامی انتخابات میں منتخب ہونے والی پہلی مسلمان خاتون بن کر تاریخ رقم کی ہے اور یہ لمحہ ہندوستان بالخصوص حیدرآبادیوں کے لیے باعث فخر ہے۔ ہاشمی نے ورجینیا کے لیفٹیننٹ گورنر کی دوڑ میں ریپبلکن جان ریڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ 1964 میں حیدرآباد میں پیدا ہوئی، غزالہ ہاشمی نے 4 سال کی عمر میں اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ امریکہ منتقل ہونے سے قبل حیدرآباد کے ملک پیٹ میں واقع اپنے نانا کے گھر میں رہا کرتی تھیں۔ ان کے دادا متحدہ آندھرا پردیش میں محکمہ فینانس میں خدمات انجام دیں۔

ریاست ورجینیا کی سینیٹر غزالہ ہاشمی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی مسلمان خاتون بن گئیں، جنہوں نے ورجینیا کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر انتخابات میں شاندار جیت درج کی۔ جارجیا میں آباد ہونے کے بعد، ان کے والد یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

غزالہ نے تعلیمی میدان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد وظائف حاصل کیے۔ اس نے جارجیا سدرن یونیورسٹی سے بی اے آنرز مکمل کیا اور بعد میں بین الاقوامی امور میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی سے ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔

اظہر سے شادی کے بعد وہ 1991 میں رچمنڈ چلی گئیں۔غزالہ نے 30 سال تک رینالڈز کمیونٹی کالج میں بطور پروفیسر کام کیا۔ اس جوڑے کی دو بالغ بیٹیاں ہیں جو دونوں نے چیسٹرفیلڈ کاؤنٹی پبلک اسکولز اور یونیورسٹی آف ورجینیا سے گریجویشن کی ہے۔ غزالہ کے سیاسی سفر کا آغاز 2019 میں امریکہ میں پہلی انتخابی کامیابی سے ہوا۔ 2024 میں، انہیں ڈیموکریٹک پارٹی نے تعلیم اور صحت کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا۔ آج، وہ لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر ایک اور سنگ میل پر پہنچ گئی ہیں۔

قبل ازیں غزالہ کا خاندان جارجیا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہا، جہاں برسوں تک اس شہر میں وہ واحد جنوبی ایشیائی خاندان تھا۔ غزالہ کے والد کے والد، ضیاء ہاشمی، اور ان کے چچا، شفیق ہاشمی، دونوں نے جارجیا سدرن یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ دونوں کو ریٹائر ہونے پر پروفیسر ایمریٹس کا اعزازی خطاب دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں