حیدرآباد (دکن فائلز) بہار میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے پورے ملک کو اچھنبھے میں ڈال دیا، خود بی جے پی والے اس جیت پر حیرانگی کا اظہار کررہے ہیں۔
ریاست کی 243 رکنی اسمبلی کے لیے ہوئے انتخابات میں این ڈی اے نے 202 نشستیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کی، جس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلسل پانچویں مرتبہ ریاست کی باگ ڈور سنبھالنے جا رہے ہیں۔ نتیش کمار اس طرح بہار کے طویل ترین مدت تک خدمات انجام دینے والے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔
انتخابات میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے راگھوپور سیٹ سے 11 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ دوسری جانب مہیلاگٹھ بندھن کو صرف 33 نشستوں پر برتری ملی، جب کہ پرشانت کشور کی ’’جن سوراج‘‘ پارٹی ایک بھی نشست جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔
انتخابی نتائج کے بعد نئی دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈال کر جمہوریت اور الیکشن کمیشن پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس ملک کے لیے کوئی مثبت وژن نہیں، اور وہ اپنے اتحادیوں کے لیے ایک بوجھ اور ’’پر جیوی‘‘ ثابت ہوتی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے این ڈی اے کی فتح کو ’’نئے دور کا آغاز‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں بہار تیز رفتار ترقی کی جانب بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے نے 2020 کے مقابلے میں کہیں بہتر کارکردگی دکھائی ہے، جب اتحاد نے 122 نشستیں جیتی تھیں۔
انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو منعقد ہوئے جن میں ریاست نے 67.13 فیصد کی تاریخی ووٹنگ ریکارڈ کی۔ صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی، جن کے ابتدائی رجحانات سے ہی این ڈی اے کی برتری واضح تھی۔
تیجسوی یادو نے اگرچہ ایگزٹ پولز کو مسترد کرتے ہوئے مہیلاگٹھ بندھن کی جیت کا دعویٰ کیا تھا، تاہم نتائج نے این ڈی اے کی مکمل برتری کو ثابت کردیا۔



