مدینہ بس حادثہ: جاں بحق حیدرآبادی معتمرین کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ مسجد نبویﷺ اور تدفین جنّت البقیع میں عمل میں آئے گی

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی ہدایت پر حکومتِ تلنگانہ کا اعلیٰ سطحی وفد مدینہ منورہ میں ہندوستانی اور سعودی حکام سے ملاقات کرکے مدینہ کے قریب پیش آنے والے المناک بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے حیدرآبادی عمرہ زائرین کی تدفین کے انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔ وفد میں وزیر برائے اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین، مجلس کے رکن اسمبلی محمد ماجد حسین اور سکریٹری بی شفیع اللہ شامل ہیں۔

تلنگانہ کے وفد نے جمعرات کو مرکزی حکومت کی جانب سے بھیجے گئے وفد جس میں آندھرا پردیش کے گورنر جسٹس ایس عبدالنذیر اور وزارتِ خارجہ کے سکریٹری ارون کمار چیٹرجی شامل ہیں، سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفیر ڈاکٹر سہیل اعجاز خان بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تمام بقیہ کارروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔

سعودی حکام کی منظوری کے بعد اعلان کیا گیا کہ 45 ہندوستانی شہریوں کی جن میں سے 42 کا تعلق حیدرآباد تلنگانہ سے ہے کی تدفین جمعہ، 21 نومبر کو جنّت البقیع میں کی جائے گی۔ تدفین سے قبل نمازِ جنازہ مسجد نبویؐ میں ادا کی جائے گی۔

تلنگانہ کے وزیر اظہرالدین نے بتایا ڈی این اے میچنگ اور دیگر ضروری کارروائیاں تیزی سے مکمل کی گئیں اور مدینہ پہنچنے والے تقریباً 40 قریبی رشتہ داروں کی موجودگی میں آخری مراحل بھی مکمل ہونے کے قریب ہیں۔ حکومتِ تلنگانہ نے لواحقین کے لیے مسجد نبویؐ سے ایک کیلومیٹر کے فاصلے پر رہائش کا انتظام بھی کیا ہے۔

جنّت البقیع کی اہمیت
مدینہ منورہ کا یہ تاریخی قبرستان اسلام کی مقدس ترین آرام گاہوں میں سے ایک ہے، جہاں رسول اکرمؐ کے اہلِ خانہ اور متعدد صحابہ کرام مدفون ہیں۔ یہاں تدفین سخت حکومتی ضوابط اور محدود جگہ کے باعث صرف ان ہی افراد کی ہوتی ہے جو مدینہ میں وفات پاتے ہیں اور جن کی تدفین کے لیے خصوصی اجازت دی جائے۔ حکومتِ سعودی عرب اور ہندوستانی سفارت خانے نے اس سلسلے میں تلنگانہ وفد کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں