نلگنڈہ میں انوکھا انتخاب! بنگاری گڈہ سرپنچ کا عہدہ نیلام، محمد ثمینہ قاسم کو منتخب کرنے کا فیصلہ

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ میں ایک ایسا حیرت انگیز اور دلچسپ واقعہ پیش آیا جس نے نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ پورے علاقے کو چونکا دیا۔ بَنگاری گڈّہ گرام پنچایت میں سَرہنچ کے عہدے کے لیے ہونے والا انتخاب اچانک ایک غیر معمولی رخ اختیار کرگیا، یہ عہدہ باقاعدہ نیلامی کے انداز میں طے ہوا!

تفصیلات کے مطابق، اس پنچایت کے سَرپنچ عہدے پر 11 امیدواروں نے مجموعی طور پر 16 نامزدگیاں داخل کی تھیں۔ مگر گاؤں والوں نے فیصلہ کیا کہ سیاسی مقابلے اور انتخابی کشمکش سے بہتر ہے کہ گاؤں کی ترقی کو اولین ترجیح دی جائے۔ اسی سوچ کے تحت پورا گاؤں ایک بڑی میٹنگ میں جمع ہوا اور بلامقابلہ انتخاب کی راہ نکالنے پر غور کیا۔

میٹنگ کے دوران تین امیدواروں نے اعلان کیا کہ وہ کنکادُرگا ملا کے مندر سمیت گاؤں کی دیگر ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے فنڈ دینے کو تیار ہیں۔ یہاں سے بات دلچسپ رخ اختیار کر گئی۔ گاؤں کے معززین نے موقع پر ہی ان امیدواروں کے درمیان ’’ترقیاتی نیلامی‘‘ جیسی صورتحال پیدا کر دی۔

اسی دوران، امیدوار محمد ثمینہ قاسم نے ایسا اعلان کیا کہ پورا گاؤں دنگ رہ گیا، انہوں نے گاؤں کی ترقی کے لیے پورے 73 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا! اس پیشکش کے سامنے دوسرے تمام امیدوار خاموش ہو گئے، بلکہ انہوں نے اپنی نامزدگیاں واپس لینے پر بھی رضامندی ظاہر کر دی۔

باقاعدہ ایک تحریری معاہدہ تیار ہوا اور سب امیدواروں نے دستخط کر کے محمد ثمینہ قاسم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ اس طرح بَنگاری گڈّہ کی سَرپنچ نشست غیر معمولی انداز میں بلامقابلہ منتخب ہو گئی۔ اب صرف انتخابی حکام کی جانب سے باضابطہ اعلان باقی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں