مسجد کے لاؤڈاسپیکر سے اعلان، 7 ہندو افراد کو مسلمانوں نے موت کے منہ سے نکال لیا، امام عبدالباسط نے انسانیت کی مثال قائم کردی

حیدرآباد (دکن فائلز) آسام کے ضلع شری بھومی میں منگل کی علی الصبح پیش آنے والا ایک واقعہ انسانیت، جذبۂ خدمت اور بیداری کی شاندار مثال بن گیا، جہاں ایک مسجد کے امام نے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ پوری بستی کو خبردار کرکے ڈوبتی ہوئی گاڑی میں پھنسے سات افراد کی جان بچالی۔

اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ پر سفر کے دوران ایک گاڑی بے قابو ہوکر سڑک سے پھسلتے ہوئے قریبی تالاب میں جا گری۔ گاڑی کے شیشے بند تھے، مسافر سو رہے تھے، اور گاڑی تیزی سے پانی میں ڈوبنے لگی۔ اسی وقت صبح کے سناٹے میں ایک زور دار آواز سن کر قریبی مسجد کے امام عبدالباسط باہر نکلے تو انہوں نے پانی میں ڈوبتی ہوئی گاڑی کی ہولناک جھلک دیکھی۔ صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے امام صاحب فوراً مسجد کے مائیک پر گئے اور پوری آبادی کو فوراً مدد کے لیے بلایا۔

امام عبدالباسط نے بتایا کہ “میں نے گاڑی کی ہیڈ لائٹس کو پانی کے اندر جلتا دیکھا۔ سمجھ گیا کہ ایک لمحہ بھی ضائع کیا تو جانیں نہیں بچیں گی۔” امام کی بروقت اعلان پر چند ہی منٹوں میں درجنوں لوگ دوڑتے ہوئے موقع پر پہنچے۔ انہوں نے بے خوف ہوکر ٹھنڈے پانی میں چھلانگ لگائی، گاڑی کے شیشے توڑے اور اندر پھنسے ساتوں مسافروں کو باہر نکال لیا۔ گاڑی چند لمحوں بعد مکمل طور پر پانی میں غرق ہوگئی۔

بچائے گئے تمام مسافر ہندو برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ بچانے والے افراد مسلم طبقہ سے ہے۔ مقامی عالم مولانا عبدالحفیظ نے امام عبدالباسط کی حوصلہ مندی کو سراہتے ہوئے کہاکہ “یہی انسانیت کا اصل پیغام ہے۔”

امام عبدالباسط نے بھی اپنے جذبے کو ایک فطری ردِعمل قرار دیتے ہوئے کہاکہ “ہم نے کسی مذہب کو نہیں دیکھا، صرف انسان کو بچانا تھا۔ یہی سب سے بڑی عبادت ہے۔”

اس واقعے کے بعد امام کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ مقامی بی جے پی لیڈر اقبال نے بھی امام کا شکریہ ادا کیا، جبکہ پولیس نے انہیں سرکاری سطح پر اعزاز دینے کی سفارش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں