حیدرآباد (دکن فائلز) رنگاریڈی ضلع کے کندکور کے ’’فیوچر سٹی‘‘ میں 100 ایکڑ رقبے پر ’’تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ 2025‘‘ کا عظیم الشان آغاز ہوا، جس میں 44 ممالک کے 154 بین الاقوامی مندوبین اور دو ہزار خصوصی مہمان شریک ہوئے۔ گورنر جشنو دیو ورما نے تلنگانہ تلی کے ڈیجیٹل مجسمے کی نقاب کشائی کرتے ہوئے سمٹ کا افتتاح کیا، جبکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مختلف اسٹالوں کا معائنہ کیا۔ افتتاحی تقریب میں ایک جدید روبوٹ نے ’’ہیلو سی ایم سر‘‘ کہہ کر سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی۔
گورنر جشنو دیو ورما نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ ترقی یافتہ ہندوستان کی سمت تیزی سے قدم بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اختراعات میں ملک کی دیگر ریاستوں سے آگے ہے اور ہوائی اڈوں، ریلوے اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ گورنر کے مطابق، ’’منصوبہ بند حکمتِ عملی تلنگانہ کو نئے ترقیاتی دور میں داخل کر رہی ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ حکومت نے 2047 تک ریاستی معیشت کو 3 ٹریلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 2047 کے لیے 30 ٹریلین ڈالر کی معیشت کا ہدف رکھا ہے، اور تلنگانہ کا مقصد اس قومی معاشی ترقی میں 10 فیصد حصہ دینا ہے۔
ریونت ریڈی کے مطابق، ’’تلنگانہ کی آبادی ملک کی صرف 2.9 فیصد ہے، مگر ریاست ملکی آمدنی میں 5 فیصد سے زائد حصہ ادا کررہی ہے، جو ہماری ترقی کی رفتار کا مظہر ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ریاست کو تین خصوصی اقتصادی زونز — خدمات، مینوفیکچرنگ اور زراعت — میں تقسیم کیا گیا ہے، جنہیں کیور، پیور اور ریئر زون کا نام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل چین کے ترقی یافتہ صوبہ گوانگ ڈونگ سے متاثر ہو کر تشکیل دیا گیا ہے، جس نے گزشتہ 20 برسوں میں سب سے زیادہ عالمی سرمایہ کاری حاصل کی۔
سمٹ کے دوران وزیر اعلیٰ نے اولیکٹرا گرین ٹیک کی نئی الیکٹرک کار اور 12 میٹر سپر لگژری الیکٹرک بس کا افتتاح بھی کیا۔ اولیکٹرا کی جانب سے تیار کردہ یہ ای-وی کار دوہری بیٹری اور انڈجینیئس ماڈیولر اسکیٹ بورڈ پلیٹ فارم پر مبنی ہے، جس کے ذریعے سیڈان اور ایس یو وی کے مختلف ماڈل تیار کیے گئے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کار کو تھوڑی دیر خود ڈرائیو بھی کیا۔
نئی صنعت کاری، ماحول دوست ٹیکنالوجیز اور ای-موبیلیٹی کے فروغ کے لیے یہ اقدام ریاست کی مستقبل کی حکمتِ عملی کا اہم حصہ قرار دیا جارہا ہے۔ ’’تلنگانہ رائزنگ وژن 2047‘‘ کے نام سے ایک جامع اور پائیدار ترقیاتی دستاویز بھی پیش کی گئی، جسے ملک اور بیرونِ ملک کے سینکڑوں ماہرین، اداروں اور پالیسی سازوں نے مل کر تیار کیا ہے۔ یہ دستاویز عوامی بہبود، صنعتی ترقی، اختراعات، روزگار، زراعت، انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور گرین اکانومی جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کرتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سمٹ میں شریک تمام ملکی و بین الاقوامی صنعت کاروں، سرمایہ کاروں اور ماہرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’ترقی اور فلاح و بہبود ہماری حکومت کی دو آنکھیں ہیں۔ ہمارا عزم مضبوط ہے اور درست سمت میں اٹھایا گیا ہر قدم تلنگانہ کو ملک کی سب سے مضبوط معیشتوں میں شامل کرے گا۔‘‘


