حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش میں مظفر نگر کے سرورٹ علاقہ میں واقع مسجد کے مؤذن کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کا سنگین الزام سامنے آیا ہے۔ واقعہ چہارشنبہ کی صبح پیش آیا جب مؤذن محمد عرفان نماز کے بعد مسجد سے باہر نکلے۔
عرفان کے مطابق سرورٹ چوکی کے پولیس اہلکاروں نے مسجد کے لاؤڈسپیکر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے گالی گلوچ کی اور ایسی باتیں کہیں جن سے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ مؤذن نے وضاحت کی کہ لاؤڈسپیکر کا اجازت نامہ جسے ضلع انتظامیہ سے حاصل کیا گیا، دکھانے کے باوجود پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ بدزبانی جاری رکھی۔
عرفان کا دعویٰ ہے کہ جب انہوں نے اس رویہ پر اعتراض کیا تو پولیس اہلکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ پوری واردات مسجد کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوئی جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://www.instagram.com/reel/DSHa_x7k6lS/
ویڈیو سامنے آنے کے بعد متعدد مسلم تنظیموں کے نمائندے عرفان سے ملے اور حمایت کا اظہار کیا۔ ایک وفد نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو تحریری شکایت دی اور الزام عائد اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وائرل ویڈیو میں پولیس کا رویہ صاف دکھائی دے رہا ہے، اس لیے ذمہ داروں کے خلاف فوری ایکشن لیا جانا چاہیے۔ انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں ہوا۔


