نتیش کمار کی گھٹیا حرکت کے بعد بہار کے وزیر کا گندی ذہنیت پر مبنی انتہائی نازیبا بیان وائرل، مسلمانوں میں شدید غم و غصہ کی لہر (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش کے کابینہ وزیر سنجے نشاد نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے حجاب واقعہ کا دفاع کرتے ہوئے ایک متنازع اور قابلِ اعتراض بیان دے کر نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ ایک مقامی نیوز چینل سے گفتگو کے دوران نشاد نے کہا کہ اگر نتیش کمار نے حجاب کے بجائے “کہیں اور ہاتھ لگا دیا ہوتا تو کیا ہوتا”، جس پر سیاسی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ وزیر کے گندی سونچ پر مبنی بیان پر ملک بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔

ان کے اس بیان کو خواتین اور اقلیتوں کی توہین قرار دیا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی کی رہنما سمیہ رانا نے نشاد کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے ایف آئی آر اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کے سابق رکن اسمبلی اسلم شیخ نے بیان کو “گھٹیا اور خواتین مخالف” قرار دیتے ہوئے کہا کہ حجاب مسلم خواتین کے لیے مقدس ہے اور اس کی توہین ایک طرح کا حملہ ہے۔

بعد ازاں سنجے نشاد نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد کسی مذہب، عورت یا طبقہ کی توہین نہیں تھا اور یہ مقامی لہجے میں غیر رسمی گفتگو تھی۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:

واضح رہے کہ حال ہی میں پٹنہ میں ایک سرکاری تقریب کے دوران نتیش کمار نے ایک خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے خود حجاب ہٹا دیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور ملک بھر میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اپوزیشن نے اس واقعے کے بعد نتیش کمار کی ذہنی حالت پر بھی سوال اٹھائے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں