حیدرآباد میں کالج کے پرنسپل پر پٹرول ڈالنے کا واقعہ، دو افراد جھلس گئے، طلبا یونین کے رہنما کی حالت تشویشناک

حیدرآباد کے رامنتھاپور علاقے میں واقع نارائنا کالج کے پرنسپل پر پٹرول چھڑکنے کا واقعہ پیش آیا جس میں پرنسپل کے علاوہ اسٹوڈنٹ یونین کا رہنما سندیپ بری طرح جھلس گیا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔

اطلاعات کے مطابق رامنتھاپور میں واقع نارائنا کالج میں سائناتھ زیرتعلیم تھا، اب وہ انجینئرنگ میں داخلہ لینے کا خواہاں ہے۔ فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے اسے کالج انتظامیہ کی جانب سے ٹی سی نہیں دی جارہی تھی اور انجینئرنگ میں داخلہ لینے کےلیے ٹی سی کی ضرورت ہوتی ہے۔

تاہم آج سائناتھ اسٹوڈنٹ یونین سندیپ کے ساتھ نارائنا کالج پہنچا تاکہ فیس کو معاف کراتے ہوئے ٹی سی حاصل کی جاسکے۔ سندیپ نے کالج کے پرنسپل سے فیس معاف کرکے سائناتھ کو ٹی سی دینے کی اپیل کی لیکن پرنسپل نے اس سے انکار کردیا، جس کے بعد دھمکی دیتے ہوئے مبینہ طور پر سندیپ نے پرنسپل پر پٹرول ڈال دیا۔

ذرائع کے مطابق جیسے ہی سندیپ نے پرنسپل پر پٹرول ڈالا آفس میں موجود لیمپ پر پٹرول گرنے سے اچانک آگ بھڑک اٹھی اور پرنسپل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ سب دیکھ کر سندیپ ڈر گیا اور اس نے آگ بجھانے کی کوشش کی جس کے بعد وہ بھی آگ کی لپٹوں میں آگیا۔ واقعہ کے فوری بعد پرنسپل اور سندیپ کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس نے اس معاملہ میں ایک کیس رجسٹر کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ واقعہ کے بعد کالج کے اطراف کشیدگی دیکھی گئی۔ طلبا کے امکانی احتجاج کو دیکھتے ہوئے کالج کے اطراف پولیس نے سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سندیپ کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں