معروف فرانسیسی اخبار نے بلقیس بانو کیس کے مجرمین کی جلد رہائی کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ایسا لگتا ہے کہ مسلمان کے خلاف کئے گئے جرائم، جرائم نہیں ہیں‘۔
فرانس کے مشہور اخبار La Libre نے ہندوستان میں مسلمانوں سے متعلق شائع ایک رپورٹ میں بلقیس بانو کیس کا ذکر کرتے ہوئے ایک مضمون لکھا جس کی سرخی اس طرح تھی ’ہندوستان میں مسلم مخالف پروگرام جاری ہے‘۔ اس مضمون میں لکھا گیا کہ ایک مسلم خاتون کی عصمت دری اور اس کے خاندان کے افراد کا قتل کرنے والے 11 مجرمین کی رہائی سے لگتا ہے کہ مذہبی اقلیت پر ظلم کرنے والوں کے خلاف استثنیٰ کی پالیسی کو دکھاتا ہے۔
مضمون نگار ایمانوئل ڈیرویل نے تحریر کیا کہ ایک ایسا جرم جو 15 اگست 2022 کو سامنے آیا جب ریاست گجرات کے حکام نے گینگ ریپ اور 3 سال کی کمسن لڑکی سمیت 14 افراد کا قتل کرنے والے 11 مجرمین کو رہا کردیا۔
واضح رہے کہ اس طرح کے واقعات سے بیرون ممالک ہمارے ملک کی شبہہ متاثر ہورہی ہے۔ ملک میں بڑھتے ہوئے مسلم دشمنی پر مبنی جرائم کے خلاف بین الاقوامی سطح آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔