ملک بھر میں کئے گئے بم دھماکوں میں آر آر ایس ملوث، سنگھ کارکن یشونت شندے کی جانب سے عدالت میں داخل حلف نامہ میں سنسنی خیز انکشافات

آر ایس ایس کا کارکن یشوت شندے نے عدالت میں ایک حلف نامہ داخل کیا کہ وہ آر ایس ایس کے ذریعہ دی جانے والی بم دھماکوں کی ٹریننگ کا گواہ ہے۔ اس نے کہا کہ آر ایس ایس کی جانب سے ہندوستان بھر میں بم دھماکے کئے گئے۔ عدالت میں دیئے گئے حلف نامہ کے مطابق 1999 میں اندریش کمار نے اس سے کہا تھا کہ لڑکوں کو پکڑو اور انہیں جموں لے جاؤں جہاں انہیں جدید ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت دی جائے گی۔ اس مقصد کےلیے مہاراشٹرا کے تھانے میں وی ایچ پی کی ریاستی سطح کی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔

حلف نامہ میں بتایا گیا کہ تھانے کی میٹنگ میں درخواست گذار کا تعارف ہمانشو پنسے سے ہوا جبکہ اسے اور اس کے ساتھ دوستوں کو ٹریننگ کےلیے منتخب کیا گیا اور ہمانشو نے انہیں جموں لے گیا۔ وہاں ہتھیاروں کی تربیت دی گئی اور بم بنانے کا ایک تربیتی کیمپ منعقد ہونے سےمتعلق کہا گیا اور پورے ملک میں بم دھماکے کرنے کے منصوبہ کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔

یشونت شندے نے کہا کہ اس سے ملک میں زیادہ سے زیادہ دھماکے کرنے کی گذارش کی گئی تھی تاہم وہ اس وقت چونک گیا تھا۔ حلف نامے کے مطابق راکیش دھواڈے اسے ٹریننگ کے مقام پر لاتا تھا۔ یہ وہی دھواڈے تھا جسے مالیگاؤں 2008 دھماکہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تربیت دینے کے بعد منتظمین تربیت حاصل کرنے کے والوں کو ایک ویران منگلاتی علاقے میں لے گئے تاکہ دھماکوں کی ریہرسل کرکے بموں کی جانچ کی جاسکے۔ اس دوران بڑے دھماکے کئے جاتے۔ حلف نامہ میں مزید کہا گیا کہ درخواست گذار نے کئی بار ناندیڑ جاکر ہمانشو پنسے کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ بم دھماکوں میں ملوث نہ ہو، کیونکہ یہ الیکشن میں بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے کےلے سنگھ پریوار کی سازش تھی۔

2006 میں ہوئے ناندیڑ بم دھماکہ میں 16 سال بعد اب ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ گذشتہ روز ناندیڑ سیشن کورٹ میں اس معاملہ کی سماعت جاری تھی جبکہ ایڈوکیٹ ایس آر دیماڑے نے 49 سالہ یشونت سہدیوشندے کی جانب سے ایک درخواست پیش کی جس میں کہا گیا کہ 1990 میں وہ 18 سال کا تھا اور اس وقت وہ وشواہندو پریشد، بجرنگ دل اور راشٹریہ سیوک سنگھ جیسی تنظیموں میں کام کررہا تھا۔ درخواست میں ان متنازعہ تنظیموں سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔

ناندیڑ کورٹ نے سی بی آئی اور مذکورہ تینوں ملزمین کو نوٹس روانہ کرتے ہوئے انھیں اپنی بات رکھنے کاحکم دیا ہے ۔یشونت شندے نے عدالت میں حلفیہ بیان میں کہاہے کہ وہ آرا یس ایس ‘بجرنگ دل اور وی ایچ پی میں مختلف عہدوں پربراجمان رہے کر کارکردگی انجام د ی ہے ۔ اس نے بتایا کہ سماج میں کچھ ایسی طاقتیں موجوود ہیںجو دہشت گرد کاروائیاں انجام دے کر پورے ہندو سماج کوبدنام کرنے کی کوشش مسلسل کرتی رہتی ہیں۔یشونت شندے کے بیان سے ہندوتوادی تنظیموں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔ پاٹ بندھارے نگر بم دھماکہ مقدمہ نمبرSession case/0100014/2007 کی آئندہ سماعت 22 ستمبر 2022 کو مقرر ہے ۔یہ کیس کی نوعیت مہاراشٹراسٹیٹ مقابلہ راہول منوہر شندے اوردیگر ہے ۔واضح ہو کہ اسیمانند کی جانب سے ہندوتوادی تنظٰموں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں پرسے نقاب اُلٹنے کے بعد اسیمانند پر زبردست دباو ڈالاگیاتھا بالآخر اسیمانند مجبوراً اپنے حلفیہ بیان سے منحرف ہوگیا تھا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ یشونت شندے کے تعلق سے انتہاپسندتنظیمیں کیا رُخ اختیارکرتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں