گلوگل سرچ انجن اور اسرائیلی فورسز کے مابین فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور نگراںی سے متعلق ایک ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد گلوگل سرچ انجن کی ملازمہ نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گلوگل سرچ انجن کی مارکیٹنگ مینجر ائیریل کورین رواں ہفتے کمپنی کو خیر باد کہہ دیں گی اور اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ ایک ارب ڈالر کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سرویلنس معاہدے پر آواز اٹھائی تو گوگل انتظامیہ نے مجھے خاموش کرنے کے لیے میری ذمہ داریاں ہی بدل ڈالی۔
I am leaving @Google this week due to retaliation & hostility against workers who speak out. Google moved my role overseas immediately after I opposed its $1B AI/surveillance contracts with Israel. And this is far from an isolated instance.https://t.co/V4y05kOYQv pic.twitter.com/eRMrzTPYfb
— Ariel Koren (@ariel_koko) August 30, 2022
تنازع اس وقت شروع ہوا جب ائیریل کورین نے پراجیکٹ ’نمبس‘ نامی ایک پروگرام پر ایمیزون اور اسرائیلی فوج کے ساتھ گوگل کے 1.2 بلین ڈالر کے تعاون پر احتجاج کیا۔
انہوں نے گوگل کو معاہدے سے دستبردار ہونے کے لیے اپنے احتجاج کو منظم کرنے میں ایک سال سے زیادہ وقت گزارا اور آن لائن پٹیشنز، ایگزیکٹوز سے بات چیت اور نیوز آرگنائزیشنز سے بھی بات کی۔
کورین نے کہا کہ ان کے خدشات کو سننے کے بجائے گوگل نے نومبر 2021 میں ایک الٹی میٹم کے ساتھ مجھے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو سے برازیل کے شہر ساؤ پالو منتقل ہونے پر دباؤ ڈالا گیا۔