حجابی طالبات کو غنڈہ گردی و ہراسانی کا سامنا، مسلم طالبات کلاس روم میں جانے سے خوفزدہ، مسلم لڑکیوں کے خوابوں کو کچلتے ہوئے تعلیم یا حجاب پہننے کے حق میں سے کسی ایک کو چننے پر مجبور کیا گیا: پی یو سی ایل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات

اس وقت سپریم کورٹ میں حجاب سے متعلق متعدد عرضیوں پر سماعت جاری ہے۔ اس دوران پیپلز یونین فار سول لبرٹیز (پی یو سی ایل) کی جانب سے ایک چونکا دینے والی رپورٹ تیار کی گئی جس میں مسلم طالبات پر ہورہے ظلم کو بیان کیا گیا ہے۔

رپورٹ کا عنوان ‘کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے اثرات‘ ہے جس میں حجابی طالبات کے ساتھ ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی گئی اور بتایا گیا کہ حجاب پہننے والی طالبات کو کلاسس میں غنڈہ گردی و ہراسانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

43 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں زعفرانی شال پہن کر حجابی طالبات کی مخالفت کرنے والوں کی نفرت انگیز کاروائیوں کا ذکر کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس ماحول میں مسلم طالبات کو کس طرح ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا رائچور کی مسلم طالبات حجاب پر پابندی کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں، انہیں اپنی ساتھی طالب علموں کی جانب سے دشمنی جیسے رویہ کا سامنا کرنا پڑا جو دائیں بازو نظریات کے حامل ہیں۔ مسلم طالبات کلاس روم میں جانے سے خوفزدہ ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ اب مسلم طالبات اسکول جانے سے قبل ایک دوسرے کو فون کرکے ایک مقام پر جمع ہوتے ہیں اور ایک ساتھ کلاس میں داخل ہوتے ہیں کیونکہ اکیلے کلاس روم میں جانے سے انہیں ڈر لگ رہا ہے۔ وہ اپنے ساتھی طالب علموں سے ہی خوفزدہ ہیں۔

پی یو سی ایل کے اراکین کی جانب سے جمع کردہ تجزیہ پر مبنی رپورٹ میں حجاب سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلہ پر بھی اعتراض جتایا گیا۔ عدالت کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ طلباء کی مناسب انداز میں تعلیم سے زیادہ یونیفارم کے تقدس کو ترجیح دی گئی اور مسلم طالبات کے خوابوں کو کچلتے ہوئے انہیں تعلیم یا حجاب پہننے کے حق میں سے کسی ایک کو چننے پر مجبور کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کالج کیمپس میں پولیس کی موجودگی نے حجابی طالبات میں دہشت کا ماحول پیدا کیا۔ رپورٹ میں یہ سفارش بھی کی گئی کہ حجاب پہننے پر پابندی کے نوٹیفکیشن کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ رپورٹ میں اس مسئلہ پر حکومت کی جانب سے اپنائے گئے رویہ پر بھی تنقید کی گئی۔

واضح رہے کہ جاریہ سال کے آغاز سے ہی حجاب کا معاملہ سرخیوں میں رہا ہے جبکہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہن کر تعلیمی اداروں میں داخلہ پر پابندی عائد کرنے کے بعد ہائی کورٹ سے اس مسئلہ کو رجوع کیا گیا لیکن عدالت نے حکومت کے حق میں فیصلہ سنایا جس کے بعد مسلم طالبات نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور حجاب کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دینے کی التجا کی ہے۔

(پیپلز یونین فار سول لبرٹیز کی حجاب سے متعلق رپورٹ ڈاون لوڈ کریں یا ویب سائٹ https://www.pucl.org بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں)

PUCL Report on Hijab Ban

اپنا تبصرہ بھیجیں