اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کو ایک کھلا خط لکھ کر مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی مذمت کرنے کا چیلنج کیا۔
گروگرام میں ہندو تنظیموں کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کے بعد کنال کامرا کے پروگرام کو منسوخ کر دیا گیا۔ کامیڈین کنال نے خود کو وی ایچ پی سے ’بڑا ہندو’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو ڈرا دھمکاکر اپنی روزی روٹی نہیں کماتے ہیں‘۔
मेरा जवाब @VHPDigital pic.twitter.com/J9Ah8ad5ur
— Kunal Kamra (@kunalkamra88) September 11, 2022
کنال نے وی ایچ پی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ٹیگ کرتے ہوئے ایک خط لکھا ’میں جئے شری سیتا رام اور جئے رادھا کرشنا بلند آواز اور فخر سے کہتا ہوں۔ اب اگر آپ واقعی ماں بھارتی کی اولاد ہیں تو گوڈسے مردہ باد لکھ کر جواب دیں، ورنہ میں سمجھوں گا کہ آپ لوگ ہندو مخالف اور دہشت گردی کے حامی ہیں‘۔
انہوں نے خط میں لکھاکہ ’مجھے مت بتاؤ کہ تم گوڈسے کو خدا مانتے ہو؟ اگر اس کا آپ کو یقین ہے تو پھر میرے شوز منسوخ کراتے رہو۔ مجھے صرف اس بات کی خوشی ہوگی کہ میں نے آپ سے زیادہ ہندو ہونے کا امتحان جیت لیا ہے‘۔ کنال نے کہا کہ ’میں جو بھی کروں اپنی محنت کی روٹی کھاؤں گا کیونکہ آپ سے بڑا ہندو ہونے کے ناطے مجھے لگتا ہے کہ کسی کو ڈرانا گناہ ہے‘۔
اپنے خط میں کامرا نے دائیں بازو کی تنظیموں سے اس بات کا ثبوت مانگا کہ وہ اپنے پروگراموں میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کوئی کلپ ہے تو مجھے دکھایا جائ۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف حکومت کی ناکامیوں کا مذاق اڑاتاہوں، یہاں ہندوازم کہاں سے آگیا؟
واضح رہے کہ کنال کامرا کا 17 ستمبر کو گروگرام کے سیکٹر 29 میں واقع اسٹوڈیو EXO بار میں ایک شو منعقد ہونے والا تھا لیکن کچھ ہندو تنظیموں نےان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہ وہ اپنے شوز میں ہندو دیوتاؤں کا مذاق اڑاتے ہیں، پولیس سے شکایت کی اور شو کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد اس معاملے میں کنال کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
میمورنڈم میں مزید کہا گیا تھا کہ شو کی وجہ سے گروگرام میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔