Eight-year-old Muslim child gets bail after four days in jail
بہار کے سیوان میں 10 ستمبر کو مہاویر اکھاڑہ جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا جس کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کیا جن میں ایک 8 سالہ لڑکا رضوان قریشی بھی شامل تھا جسے آج ضمانت مل گئی۔
اطلاعات کے مطابق بہار پولیس کی جانب سے 8 برس کے رضوان قریشی کو فرقہ وارانہ تشدد کے دوران پتھراؤ کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر پولیس کاروائی کو لیکر سخت تبصرے کئے گئے اور نتیش کمار و تیجسوی یادو حکومت پر کڑی تنقید کی گئی۔
مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی معصوم لڑکے رضوان قریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر اسے رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ مہاویر اکھاڑہ جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے ویڈیو وائرل ہوئے جس میں یہ صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح جلوس میں شامل افراد نے مسلمانوں کے گھروں کو نشانہ بنایا اور جم کر پتھراؤ کیا۔ وائرل ویڈیو میں زعفرانی شال اوڑھے افراد کو متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے بھی دیکھا گیا، لیکن مقامی لوگوں نے پولیس پر یکطرفہ کاروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے، یہاں تک کے ایک 8 سالہ معصوم لڑکے کو بھی گرفتار کرکے اسے فسادی ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی اور دیگر طبقہ کے افراد کو جو تشدد میں ملوث تھے انہیں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
مقامی لوگوں نے حکومت اور پولیس سے بے قصور لوگوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔