آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت سے ملاقات کے بعد آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے سربراہ امام عمیر احمد الیاسی نے موہن بھگوت کو ’راشٹر پتا‘ اور ’قوم کا رشی‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ موہن بھگوت ہم سے ملاقات کےلیے آئے یہ ہمارے لیے اعزاز ہے، وہ ہمارے فادر آف نیشن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو برقرار رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا ڈی این اے ایک ہے اور صرف عبادت کرنے کا طریقہ الگ الگ ہے۔
جب صحافیوں نے دوبارہ الیاسی سے دریافت کیا کہ آیا آپ نے بھگوت کو راشٹر پتا کہا؟ تو انہوں نے جواب دیا ’جی بالکل میں نے ایسا ہی کہا، موہن بھگوت راشٹر پتا ہیں‘۔
انڈیا امام آرگنائزیشن کے سربراہ امام عمیر احمد الیاسی کے متنازعہ بیان کے بعد چارو طرف سے تنقیدیں کی جارہی ہیں۔ خاص کر مسلم سماج نے الیاسی کے بیان کی مذمت کی۔
سوشل میڈیا پر بھی اس سلسلہ میں بحث جاری ہے۔ لوگوں نے آر ایس ایس کو ایک فرقہ پرست تنظیم سے تعبیر کیا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے ذریعہ ملک میں فرقہ پرستی کا زہر گھولا جارہا ہے ایسے میں بھگوت کی تعریف کرنا انتہائی بدبختانہ عمل ہے۔
مسلمانوں نے الیاسی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اس کی کڑی مذمت کی۔ مسلم رہنماؤں نے سستی شہرت کےلیے اس طرح کے بیان دینے سے گریز کرنے کا الیاسی کو مشورہ دیا۔
مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین نے بھگوت اور الیاسی کی ملاقات پر کہا کہ جو لوگ بھاگوت سے ملے وہ سماج کے اعلیٰ طبقے کا حصہ ہیں اور ان کا زمینی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ لوگ بھاگوت سے ملے۔ پوری دنیا آر ایس ایس کے نظریے کو جانتی ہے اور آپ ان سے ملیں۔ انہوں نے اس ملاقات پر تنقید کی۔