کرناٹک میں سرے عام نومسلم خاتون مہلک ہتھیاروس سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا

کرناٹک کے گدگ میں دن کے اجالے میں سرے عام ایک نومسلم خاتون کا بہیمانہ قتل میں کیا گیا۔ مسلم خاتون کی شناخت 35 سالہ میناز بیپاری کی حیثیت سے کی گئی جبکہ مبینہ طور پر چار حملہ آوروں نے مہلک ہتھیاروں سے حملہ کرکے اس کا قتل کردیا۔

گدگ کے ملگنڈ ناکہ علاقہ میں مسلم خاتون پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا۔ میناز کوں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ گدگ ٹاؤن پولیس نے قتل کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

میناز نے کافی عرصہ قبل اسلام مذہب کو قبول کیا تھا تاہم ایسا مانا جارہا تھا کہ خاتون کو اسی لیے قتل کیا گیا اور قتل نفرت کی وجہ سے کیا گیا۔

میناز کا اسلام قبول کرنے سے قبل نام شوبھا لبانی تھا، پولیس کے مطابق میناز اور اس کے شوہر پر 2020 میں ایک قتل کا مقدمہ درج ہے جبکہ یہ دونوں کچھ ماہ قبل ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔ میناز کے بھائی نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ ملکر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا اور قتل کردیا۔ ملزمین کی شناخت چیتن، سرینواس شندے، کمار ماراناباسری اور روہن بی کے طور پر کی گئی ہے۔

کچھ لوگ میناز کے اسلام قبول کرنے کو قتل کی وجہ بتارہے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے اس کی تردید کی گئی اور قتل کو پرانی رنجیش کی وجہ بتایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں