کرناٹک کے بیدر میں دسہرہ جلوس کے دوران فرقہ پرست عناصر نے قفل توڑ کر تاریخی مدرسہ و مسجد محمود گاواں میں داخل ہوئے اور شرپسندانہ نعرے لگائے۔
Visuals from historic Mahmud Gawan masjid & madrasa, Bidar, #Karnataka (5th October). Extremists broke the gate lock & attempted to desecrate. @bidar_police @BSBommai how can you allow this to happen? BJP is promoting such activity only to demean Muslims pic.twitter.com/WDw1Gd1b93
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) October 6, 2022
اطلاعات کے مطابق کچھ شرپسند عناصر نے مسجد پر گلال بھی پھینکا اور مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر سیکوریٹی گارڈ کے ساتھ مارپیٹ کی بھی اطلاع ہے۔
یہ سب کچھ پولیس کی موجودگی میں ہوا، جس کے بعد مقامی مسلمانوں نے شدیدی برہمی کا اظہار کیا اور پولیس اسٹیشن کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔
مقامی رکن اسمبلی محمد رحیم خان نے شرپسندوں کی حرکت کی مذمت کی اور حکومت سے فرقہ پرست عناصر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ مقامی لوگوں نے بھی شرپسند عناصر کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے واقعہ کا ویڈیو ٹوئٹ کرکے اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاریخی محمود گاواں مسجد اور مدرسہ کی فرقہ پرستوں کی جانب سے کی گئی بیحرمتی کی مذمت کی اور بی جے پی کی سرگرمیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔
محمود گاواں
asaduddin owaisi