بی جے پی رہنما نے اپنے کچھ اندھ بھگتوں کو مسلمانوں سے مکمل مالی بائیکاٹ کا دلایا حلف، ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا صارفین نے اسے ملک سے غداری قرار دیا

دہلی میں بی جے پی کے ایک اور رکن پارلیمان کا سرے عام نفرت پھیلانے اور مسلم مخالف بیان بازی کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔ دسہرہ کے موقع پر ملک بھر میں مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گجرات میں مسلم نوجوانوں کو پولیس نے سرے عام بربریت کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں مسلمانوں پر گربا میں جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہندو تنظیموں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ معمولی جھگڑے کے بعد مسلمانوں کے مکانات کو منہدم کردیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ کرناٹک کے بیدر میں محمود گواں مدرسہ کی شرپسندوں نے بیحرمتی کی ہے۔

اور اب بی جے پی کے ایک اور رہنما کا ویڈیو وائرل ہوگیا جس میں انہیں مسلمانوں کے خلاف کھل کر زہر اگلتے دیکھا جاسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وائرل ویڈیو دسہرہ کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام کا ہے جس میں مغربی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمان پرویش صاحب سنگھ ہندوؤں کو مسلمانوں کے خلاف ورغلارہے ہیں۔

ویڈیو میں انہیں یہ کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے کہ ’اگر ان کا دماغ ٹھیک کرنا ہے، ان کی طبیعت ٹھیک کرنی ہے تو ایک ہی علاج ہے تو وہ ہے سمپور بھشکار (مکمل بائیکاٹ)۔ انہوں نے ہندوؤں سے عہد بھی لیا کہ ’ہم ان کا مکمل بائیکاٹ کریں گے، ہم ان کی دکانوں سے کوئی سامان ہیں خریدیں گے، ہم ان کو کوئی مزدوری نہیں دیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ان کا علاج ہے‘۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بی جے پی رکن پارلیمان کے بیان کی سخت مذمت کی اور کہا کہ مسلمان، ملک کے شہری ہیں اور ان کے بائیکاٹ کا عہد لینا ملک سے غداری کے مترادف ہے۔ ملک کے سیکولر عوام کی جانب سے پرویش صاحب سنگھ کے بیان کی پرزور انداز میں مذمت کی جارہی ہے وہیں گودی میڈیا کی جانب سے واقعہ کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ اگر اس طرح کا بیان اگر کوئی مسلم رہنما کی جانب سے دیا جاتا تو تقریباً ایک ہفتہ تک چوبیس گھنٹے اسی مسئلہ پر بحث کی جاتی اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ناپاک کوشش کی جاتی۔

بی جے پی کی جانب سے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ابھی تک اس معاملہ میں کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ وہیں پولیس کی جانب سے بھی کسی طرح کی کاروائی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

واضح رہے کہ متنازعہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جبکہ دکن فائلز اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں