حیدرآباد میں ایک اور نوجوان نے سود کی لعنت میں پھنس کر بالآخر خودکشی کرلی۔ اطلاعات کے مطابق 31 سالہ نظام الدین نے کچھ بنکوں سے قرض حاصل کیا تھا جبکہ وہ گذشتہ چھ ماہ سے بیروزگار تھے اور قرض کی قسط ادا کرنے سے قاصر تھے۔
نظام الدین نے خودکشی سے قبل ویڈیو بناکر بتایا کہ وہ انتائی مقروض ہوچکا ہے اور وہ اب قرض نہیں چکاسکتے۔ اسے فینانسرز کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
حیدرآباد میں سود کی لعنت سے ایک اور مسلم نوجوان کی موت کے بعد لوگوں کی جانب سے غم و تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ نظام الدین کی اہلیہ نے بتایا کہ وہ گھروں میں کام کرتی ہیں، جس سے ان کا گھر چل رہا ہے۔ انہیں دو بچے بھی ہیں۔
مسلم سماج میں سود کی لعنت کا بڑھتا رجحان ملت اسلامیہ کےلیے لمحہ فکر و عمل ہے۔