حیدرآباد کے گوشہ محل حلقہ سے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو آج جھٹکا لگا۔ پی ڈی ایکٹ ایڈوائزری بورڈ نے ملعون راجہ سنگھ کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا۔ کمیٹی نے راجہ سنگھ کے خلاف پولیس کے ذریعے درج پی ڈی ایکٹ کی حمایت کی اور راجہ سنگھ پر عائد پی ڈی ایکٹ کو منسوخ کرنے کی اپیل کو مسترد کردیا۔
راجہ سنگھ کی بیوی اوشا بائی نے پی ڈی ایکٹ کو ہٹانے کے لیے بورڈ کے سامنے عرضی پیش کی تھی۔ اس معاملہ میں ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین بھاسکر راؤ و دو دیگر معزز ججس نے انکوائری کی۔
نفرت انگیز تبصرہ کرنے پر پولیس کی جانب سے ملعون راجہ سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت کاروائی کی گئی تھی تاہم راجہ سنگھ اس کاروائی کے خلاف اڈوائزری کمیٹی سے رجوع ہوا تھا۔ آج اڈوائزری کمیٹی نے اس ملعون راجہ سنگھ کو جھٹکا دیتے ہوئے اس کی درخواست کو مسترد کردیا اور پولیس کی پی ڈی ایکٹ کے تحت کی گئی کاروائی کو برقرار رکھا ہے۔
اڈوائزری کمیٹی نے راجہ سنگھ کے خلاف پولیس کی طرف سے درج پی ڈی ایکٹ کو برقرار رکھا۔
واضح رہے کہ پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی پر مبنی ویڈیو بنانے کے بعد حیدرآباد پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت کاروائی کرتے ہوئے ملعون کو جیل بھیج دیا تھا۔ آج اڈوائزری کمیٹی نے ارجہ سنگھ کی درخوات کو مسترد کرتے ہوئے پی ڈی ایکٹ کو برقرار رکھا ہے۔