گجرات حکومت کی کابینہ نے آج ریاست میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کےلیے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے ایک ریٹائرڈ ہائی کورٹ جج کی نگرانی میں ایک کمیٹی کی تشکیل کی تجویز پیش کی ہے۔ گجرات حکومت کی جانب سے بہت جلد کمیٹی کے دیگر اراکین کا اعلان کیا جائے گا۔
کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس تجویز کی پرزور مخالفت کی۔ بورڈ نے گجرات حکومت کی جانب سے یکساں سول کوڈ سے متعلق کمیٹی کی تجویز پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اسے ’غیر آئینی اور اقلیتوں کے خلاف اقدام‘ قرار دیا۔
گجرات اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کبھی بھی ہو سکتا ہے جسے نظر میں رکھتے ہوئے بی جے پی کی جانب سے اس طرح کے حربے اختیار کئے جارہے ہیں۔ گجرات کابینہ کی آج ہوئی میٹنگ کے بعد ریاست کے وزیر داخلہ ہرش سانگھوی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے اجازت حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے کابینی اجلاس میں تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ ریاست میں اب یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اسی ماہ کے شروع میں مرکزی حکومت نے بھی یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کو لے کر سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ کو یکساں سول کوڈ پر کوئی قانون بنانے یا اسے نافذ کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتا ہے۔ سینئر وکیل اشونی اپادھیائے کی طرف سے ایک عرضی داخل کی گئی تھی جس میں جانشینی، وراثت، گود لینے، شادی، طلاق، رکھ رکھاؤ اور گزارہ بھتہ کو ریگولیٹ کرنے والے نجی قوانین میں یکسانیت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مرکزی حکومت نے اس عرضی کے جواب میں حلف نامہ داخل کیا تھا۔