سپریم کورٹ نے آج شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کےلیے 6 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں سی اے اے کو چیلنج کرنے والی تمام عرضیوں پر 6 دسمبر سے سماعت شروع ہوگی۔ تاہم عدالت نے آسام اور تریپورہ کو دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ نے آج بتایا کہ 6 دسمبر سے شہریت ترمیمی ایکٹ 2019 کو چیلنج کرنے والی تمام عرضیوں کی ایک ساتھ سماعت کی جائے گی جبکہ اس معاملے سے متعلق تمام متعلقہ دستاویزات کی تالیف کے لیے دو نوڈل کونسلز کا تقرر کیا جائے گا۔
چیف جسٹس آف انڈیا ادے امیش للت کی قیادت والی سہ رکنی بنچ جس میں معزز جسٹس ایس رویندر بھٹ اور بیلا ایم ترویدی بھی شامل ہیں، سی اے اے کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کی سماعت کررہی ہے۔
بنچ نے تمام متعلقہ دستاویزات کو مرتب کرنے کے لیے درخواست گزار انڈین یونین مسلم لیگ کے وکیل ایڈوکیٹ پلوی پرتاپ اور ایڈوکیٹ کنو اگروال (مرکزی حکومت کے وکیل) کو نوڈل وکیل کے طور پر مقرر کیا ہے۔