بھوپال اجتماع مولانا سعد کی رقت انگیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر، 15 لاکھ سے زائد فرزندان توحید پرامن انداز میں گھروں کو واپس، حکومت کی جانب سے بڑے پیمانہ پر انتظامات، گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال پیش ی گئی

بھوپال اجتماع مولانا سعد کی رقت انگیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر، 15 لاکھ سے زائد فرزندان توحید پرامن انداز میں گھروں کو واپس، حکومت کی جانب سے بڑے پیمانہ پر انتظامات، گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال پیش ی گئی
بھوپال تبلیغی اجتماع گذشتہ روز رقت انگیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ چار روزہ اجتماع کے آخری روز مولانا سعد کی دعا سے اجتماع اختتام پذیر ہوا۔ تقریباً آدھے گھنٹہ کی دعا کے دوران لاکھوں کے اجتماع میں صرف مولانا سعد کی دعا کے ساتھ حاضرین کی آمین کی آواز ہی آرہی تھی۔ اس موقع پر 15 لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے گڑگڑا کر دعا کیں۔

دعا سے قبل مولانا سعد نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج انسان نے دنیا بھر میں اپنی ضروریات کو محدود کر رکھا ہے جبکہ اصل زندگی آخرت کی تیاری سے متعلق ہے، اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس موقع پر لوگوں کو حقیقی زندگی یعنیٰ آخرت کےلیے محنت کرنے کی تلقین کی گئی۔

اجتماع کے اختتام کے ساتھ ہی لاکھوں افراد پرامن انداز میں اپنی اپنی سواریوں کے طرف نکل پڑے۔ اس موقع پر ہزاروں والنٹیئرس اور پولیس اہلکاروں کو منظم انداز میں ٹریفک کو بحال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس کی جانب سے بڑے پیمانہ پر انتظامات کئے گئے تھے۔

اس موقع پر کی گئی دعا کے چند اقتباسات ’اے اللہ ساری دنیا کو علم کے نور سے منور فرما۔ پوری کائنات میں امن، سکون اور بھائی چارے کی ہوائیں چلا۔ اس شہر، ریاست اور ملک کو کامیابی اور ترقی کی بلندیوں سے نواز دے۔ دنیا کے ہر فرد کو سچائی، دیانتدار اور حق پر چلنے والا بنا اور اس کےلے آسانی عطا فرما۔ اجتماع میں شرکت کرنے والوں، اس کا اہتمام کرنے والوں، اس کی تیاری میں مدد کرنے والوں کی تمام جائز مقاصد کو قبول فرما۔ دنیا میں بسنے والے تمام لوگوں کو آنے والی تباہ سے محفوظ فرفا۔

اجتماع کے آخری روز دعا میں شامل ہونے کےلیے بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوئے۔ اس موقع پر گنگا جمنی تہذیب کا عملی نمونہ بھی پیش کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے اجتماع کے انتظامات کےلیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پینے کے پانی، چائے، ٹریفک کے انتظامات میں غیر مسلم بھائیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ہندو سماج کے لوگوں نے پارکنگ کے لیے اپنے کھیتوں میں جگہ فراہم کی ہے اور ہندو برادری کے بہت سے لوگوں نے اجتماع گاہ میں بنائے گئے عارضی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے بچھائی گئی پائپ لائن کو اپنے کھیتوں سے گزرنے کی اجازت بھی دی۔

اس سال بھوپال اجتماع کے دوران لوگوں کو صرف ویج فوڈ ہی دیا گیا۔ سبزی پلاؤ، دال چاول، سبزی روٹی کےلیے صرف 50 روپے ادا کرنا تھا تاہم پاو بھاجی، حلوہ ناشتہ صرف 20 روپے میں تھا۔ ایک لیٹر پانی کی بوتل 6 روپے میں اور چائے 5 روپے میں فراہم کی جارہی تھی۔

اس موقع پر محکمہ فائر سرویس، پولیس، میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی بڑے پیمانہ پر انتظامات کئے گئے تھے۔ بھوپال کا یہ اجتماع کورونا وبا کے بعد بھارت میں سب سے بڑا اجتماع رہا۔

Bhopal Ijtema concluded after Dua by Maulana Saad

اپنا تبصرہ بھیجیں