شردھا قتل معاملہ کی جڑیں آسمانی کتاب سے جڑی ہیں، اس کتاب پر پابندی عائد کی جائے، سادھوی پراچی کی بکواس

مظفرنگر 2013 فسادات کے سلسلے میں عدالت پہنچی سادھوی پراچی نے شردھا کے قتل کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے۔ شکتیرتھ پہنچی سادھوی پراچی نے ایک بار پھر بکواس کی ہے۔ متنازعہ و بھڑکاؤ بیانات کےلیے مشہور سادھوی پراچی نے شردھا قتل معاملہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سارے معاملے کی جڑ آسمانی کتاب ہے۔ اس موقع پر انہوں نے والدین پر بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ بچوں کی وہ بچوں کو صحیح تعلیم دیتے تو ایسا نہیں ہوتا۔

ہندو رہنما سادھوی پراچی نے کہا کہ ہندوستان کی بیٹی کو 35 ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں شردھا کے ساتھ ساتھ اس کے والدین سے بھی شکایت ہے۔ کاش اس کے والدین شردھا کو مذہب کی صحیح تعلیم دیتے۔ انہوں نے اپنا زہریلا انداز جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اب آفتاب کہہ رہا ہے کہ اسے بہت جلد 72 حوریں ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر شردھا کو مہارانی پدمنی کے جوہر کے بارے میں بتایا جاتا تو وہ 35 نہیں بلکہ 72 ایسے گھٹیا لوگوں کو کاٹ کر یہ ثابت کر دیتی کہ وہ بھارت کی بیٹی ہے۔

سادھوی پراچی نے کہا کہ اس معاملہ کی تمام جڑے آسمانی کتاب سے جڑی ہیں، جس پر پابندی لگائی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کتاب پر پابندی لگ جائے تو ایسے لوگوں کےلیے ایک سزا ہوگی۔ لڑکیوں کو ہندوستانی تاریخ کی بہادر خواتین کے بارے میں پڑھنا چاہئے۔

Roots of Shraddha murder case are connected with Holy book: Sadhvi Prachi
شردھا قتل کی جڑے آسمانی کتاب سے جڑیں ہیں، اس کتاب پر پابندی عائد کی جائے، سادھوی پراچی کی بکواس

اپنا تبصرہ بھیجیں