ملعون راجہ سنگھ کی جانب سے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کی گئی۔ اس بار فیس بک پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اشتعال انگیز تبصرہ کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس منگل ہاٹ نے ملعون راجہ سنگھ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ آیا ہائی کورٹ کے احکامات کے برخلاف سوشل میڈیا پر تبصرہ کیوں کیا گیا۔ پولیس نے رکن اسمبلی کو دو روز کے اندر جواب داخل کرنےکی ہدایت دی۔
پولیس نے فیس بک پر کئے گئے پوسٹ کو اشتعال انگیز بتایا ہے اور راجہ سنگھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس اشتعال انگیز تبصرہ کرنے پر کاروائی کیونکہ نہ کی جائے۔
منگل ہاٹ پولیس نے ایک بار پھر حیدرآباد کے گوشا محل کے ایم ایل اے راج سنگھ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔
واضح رہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے تقریباً ایک ماہ قبل راجہ سنگھ کو مشروط ضمانت دی تھی۔ تاہم اسے حکم دیا گیا تھا کہ وہ 3 ماہ تک سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ نہ کریں اور نہ ہی کوئی قابل اعتراض تبصرہ کرے۔
پتہ چلا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت کے موقع پر راجہ سنگھ نے فیس بک کے پوسٹ پر تبصرہ کیا جس کے بعد پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف دو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ہائی کورٹ کے احکامات کے برعکس کام کیا اور سوشل میڈیا پر تبصرہ کیا۔ راجہ سنگھ کا تبصرہ اشتعال انگیز ہے۔
پولیس نے راجہ سنگھ کو حکم دیا کہ وہ بتائے کہ کوئی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ دریں اثنا، راجہ سنگھ گذشتہ 25 اگست کو اشتعال انگیز تبصرہ کرنے کے بعد پولیس نے پی ڈی ایکٹ کے تحت کاروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا۔ تاہم ہائی کورٹ نے 9 نومبر کو راجہ سنگھ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
Police issues notices to Raja Singh
بابری مسجد کی برسی کے موقع پر ملعون راجہ سنگھ کا سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز تبصرہ، پولیس کی جانب سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری