آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا، اسلام اور انسانی حقوق پر ایک نظر

انسانی حقوق کا عالمی دن آج 10 دسمبر کو دنیا بھر میں منایا گیا ۔ اس دن یونیورسل ڈیکلریشن آن ہیومن رائٹس کو اقوام متحدہ نے عملی جامہ پہنایا لیکن 74 سال گزرنے کے باوجود کروڑوں افراد بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم ہیں۔

وہیں اسلام بلاتفریق ِ رنگ و نسل و مسلک و مذہب، ہر شخص کو زندہ رہنے کا حق دیتا ہے۔ انسانی جان کے احترام کو اسلام فرض قرار دیتا ہے۔ ہر انسان کو جینے کا حق صرف اسلام نے دیا ہے۔ مغرب نے اگر اپنے دستوروں میں یا اعلانات میں کہیں حقوق انسانی کا ذکر کیا ہے تو فی الحقیقت اس میں یہ بات مضمر ہوتی ہے کہ یہ حقوق یا تو ان کے شہریوں کے ہیں، یا پھر وہ ان کو سفید نسل والوں کے لیے مخصوص سمجھتے ہیں۔
اسلام تمام انسانوں کے لیے اس حق کو تسلیم کرتا ہے، چاہے وہ کسی بھی قوم و ملک، رنگ ونسل اور علاقے سے تعلق رکھتا ہو۔

اسلام میں انسانی حقوق کی بنیاد توحیدی فکر و سوچ پر استوار ہے۔ اسلام انسانی حقوق کو انسانی عزت و کرامت کا لازمہ سمجھتا ہے کیونکہ دینی نظریے کے مطابق انسان زمین ميں اللہ کا جانشین ہے اور اس لحاظ سے عزت و تکریم کا لائق ہے۔ اسلامی معاشرے میں ہر فرد بلاتفریق مذہب و ملت عزت و احترام اور آزادی کا مستحق ہے۔

بے شک اسلام اپنی تعلیمات، اقدار اور احکامات لےکر آیا ہے تاکہ انسان اپنے آپ کو اپنی اور اپنے جیسے دیگر انسانوں کی غلامی سے بچائے رکھے اور اس پر ایسے حقوق اور فرائض لازم کیے جن کی وجہ سے اس کا وقار بڑھ سکے۔ اسلام نے انسان کی قدر و قیمت اور اس کی شان بلند کی۔ انسان کی سب سے پہلی تکریم یہ ہے کہ اسے خوبصورت شکل اور مناسب ہیئت دی۔
Human Rights Day 2022
آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا، اسلام اور انسانی حقوق پر ایک نظر

اپنا تبصرہ بھیجیں