ٹیپو سلطان سے دشمنی؟ ٹیپو دور کی منادر میں رسومات کے ناموں کو تبدیل کرکے سلام لفظ کو حذف کردیا گیا

کرناٹک کے وزیر ششیکلا جولے نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 18 ویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے دور کی سلام آرتی، سلام منگلارتھی اور دیوھیگے سلام جیسی مندروں کی رسومات کے ناموں کو مقامی ناموں سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بی جے پی حکومت نے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے ذریعہ شروع کی گئی رسم سلام آرتی کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندو مذہبی اداروں اور مذہبی بندوبست محکمہ کے تحت آنے والے کرناٹک دھرمیکا پریشد کے ذریعہ کی گئی صدیوں پرانی رسم کو بدلنے کے اعلان سے تنازعہ پیدا ہوگیا۔

قدیم رسم کی تبدیلی کا اعلان کرناٹک دھرمیکا پریشد نے کیا جو محکمہ ہند و مذہبی ادارے انڈومنٹ کے تحت آتا ہے۔

واضح رہے کہ ٹیپو سلطان دور میں ’سلام آرتی‘ کی شروعات کی گئی تھی جبکہ ٹیپو نے عوام کی بہبود کے لئے یہ پوجا شروع کروائی تھی تاہم انگریزوں کے خلاف جنگ میں ٹیپو سلطان کی شہادت کے بعد بھی ہندو منادر میں یہ رسم جاری تھی تاہم اب اس رقم کے نام میں سلام کو حذف کرکے لفظ ’نمسکار‘ کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

ہندو تنظیموں نے ’سلام آرتی‘ کو غلامی کی علامت بتاتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے وہیں دانشوروں کا دعویٰ ہے کہ یہ روایت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان خیر سگالی کا اظہار ہے جسے جاری رکھنا چاہیے۔

Karnataka Govt renames Tipu-era temple rituals
ٹیپو سلطان سے دشمنی؟ ٹیپو دور کی منادر میں رسومات کے ناموں کو تبدیل کرکے سلام لفظ کو حذف کردیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں