مدھیہ پردیش میں مدارس کے نصاب کی جانچ معاملہ پر مسلم تنظیموں کا موقف، الزام تراشی سے پرہیز کی اپیل

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہاکہ ’کچھ مدارس میں قابل اعتراض مواد پڑھانے کا معاملہ ان کے علم میں لایا گیا جس کے بعد کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے مدارس میں پڑھائے جارہے مواد کی جانچ کی جائے گی‘۔

مدھیہ پردیش کے کچھ مدرسوں پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ان میں قابل اعتراض مواد پڑھایا جا رہا ہے جس کے بعد ریاستی حکومت کے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے کہا ہے کہ مدارس میں پڑھائے جانے والے مواد کی جانچ کرائی جائے گی۔ مشرا کے مطابق اس معاملے میں ضلع مجسٹریٹ سے کہا جائے گا کہ وہ محکمہ تعلیم کے افسران کے ذریعے مدارس کے نصاب کی جانچ کرائیں۔

مدارس پر الزام تراشی کے بعد مسلم تنظیموں کی جانب سے مناسب جواب دیا جارہا ہے۔ مسلم تنظیموں کا کہنا ہے کہ مدارس کا نصاب حکومت کے ذریعہ ہی تیار کیا جاتا ہےاور حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی کے ذریعہ تیار کئے گئے نصاب سے متعلق ہی مدارس میں تعلیم دی جارہی ہے۔ اب حکومت خود نصاب پر سوال اٹھارہی ہے اور خود کی بنائی گئی کمیٹی پر بھی بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے مدارس پر الزام تراشی نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کچھ غلط پایا جاتا ہے کہ کمیٹی کے خلاف کاروائی کی جائے نہ کے مدارس کے خلاف۔

Controversy over Madrasas course in Madhya Pradesh
مدھیہ پردیش میں مدارس کے نصاب کی جانچ معاملہ پر مسلم تنظیموں کا موقف، الزام تراشی سے پرہیز کی اپیل

اپنا تبصرہ بھیجیں