عالمی صحت تنظیم نے چین میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا

صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے چین میں کویوڈ19 کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہفتہ واری نیوز کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل ٹڈروس اڈہانوم گھبریسو نے کہا ہے کہ صورتحال کے خطرے کا جامع جائزہ لینے کی خاطر عالمی صحت تنظیم کو دیگر باتوں کےعلاوہ بیماری کی شدت اور مریضوں کو اسپتال میں داخل کیے جانے سے متعلق مزید معلومات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پھر سے چین پر اِس بات کیلئے زور دیا کہ وہ اعداد وشمار دستیاب کرائے، جس کی درخواست عالمی صحت تنظیم نے کی ہے، تاکہ اِس بات کو بہترطور پر سمجھا جاسکے کہ کووڈ انیس عالمی وبا کی شروعات کیسے ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ سمیت مختلف شہروں میں بھی کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔ بیجنگ کی ستر فیصد آبادی کوویڈ 19 وائرس کا شکار ہوگئی، اسپتالوں میں متاثرہ لوگوں کا رش بڑھ گیا ہے جبکہ شنگھائی میں اسکولوں کو آن لائن کلاسیں لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

چین میں کئی عرصے سے لگا لاک ڈاؤن ایک دم ہٹائے جانے کے سبب لوگوں میں وائرس کے خلاف قوت مدافعت میں کمی کیسز میں اضافے کی اہم وجہ قرار دی جارہی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چین میں کورونا کیسز میں خطرناک حدتک اضافے سے آئندہ سال دس لاکھ سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

اس کے علاوہ عالمی صحت صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا سے جڑے اعدادوشمار کو لے کر تشویش ظاہر کی ہے اور اس کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر نے بدھ کو ایک بار پھر چین سے کورونا وبا کے پھیلاؤ کی وجہ کو سمجھنے کے لیے درخواست کرتے ہوئے ڈیٹا شیئر کرنے کو کہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں