جنوری میں کرونا کی خطرناک لہر آسکتی ہے، ماہرین نے الرٹ کیا

چین اور دنیا کے کئی ممالک میں کووڈ وباء کے تیزی سے پھیلنے کی اطلاعات کے بعد ہندوستان میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ دنیا کے الگ الگ ممالک سے آنے والے مسافروں کی ٹسٹنگ کی جارہی ہے۔

ماضی کے رجحانات کا تجزیہ کرنے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اگلے 40 دن مشکل کن ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملک میں کورونا کی ایک اور لہر آسکتی ہے- ایسے میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا جا رہا ہے-درحقیقت یہ دیکھا گیا ہے کہ نئی لہر مشرقی ایشیا کو متاثر کرنے کے 30 سے 35 دن بعد ہی ہندوستان پہنچی ہے- یہ ایک رجحان رہا ہے، جس کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے-

گذشتہ منگل کو چین سے کولمبو کے راستے مدورئی ایئرپورٹ لوٹی ایک خاتون اور اس کی چھ سال کی بیٹی کورونا پازیٹیو نکلنے کے بعد تمل ناڈو میں بیرون ملک سے لوٹے کورونا مریضوں کی تعداد چار ہوگئی ہے ۔ کورونا انفیکشن کے پھیلاو کو لے کر اگلے 40 دن کافی اہم مانے جارہے ہیں ۔ کورونا کے پرانے ٹرینڈ کو دیکھتے ہوئے جنوری وسط سے بھارت میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔

ریاستی سرکار کے آفیشیل ذرائع بتاتے ہیں کہ کورونا کو لے کر ہندوستان میں 40 دن کافی اہم مانے جارہے ہیں ۔ پرانے معاملات کے پیش نظر جنوری کے وسط تک ہندوستان میں کورونا مریضوں کے تعداد میں اضافہ درج ہوسکتا ہے ۔

ایسے میں بہار کے گیا میں دو غیر ملکی شہری کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں – وہ بنکاک اور تائیوان کے رہائشی ہیں – گیا میں اب تک کل 19 افراد مثبت پائے گئے ہیں -دوسری جانب چہارشنبہ کو دبئی سے آنے والے دو مسافر چینائی ایئرپورٹ پر کووڈ پازیٹیو پائے گئے ہیں – یہ دونوں تمل ناڈو کے پڈوکوٹائی کے النگوڈی ضلع کے رہنے والے ہیں – چہارشنبہ کو ہی ممبئی ہوائی اڈے پربھی دو مسافر کورونا پازیٹیو پائے گئے- ان کے نمونے جینوم کی ترتیب کیلئے بھیجے گئے ہیں -اس کے ساتھ ہی گزشتہ 3دنوں میں 43 بین الاقوامی مسافر مثبت پائے گئے ہیں – ان میں ایک خاتون اور اس کی 6 سالہ بچی شامل ہے جو چین سے سری لنکا کے راستے تمل ناڈو آئی تھی-

Next 40 days key to assessing spread of covid wave in India
جنوری میں کرونا کی خطرناک لہر آسکتی ہے، ماہرین نے الرٹ کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں