آخر کار دعا رنگ لائی، ہلدوانی کے 50 ہزار مسلمانوں کو راحت، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر لگائی روک، کہا ہزاروں افراد کو راتوں رات بے گھر نہیں کیا جاسکتا

ہزاروں لوگوں کو جنہوں نے سخت سردی کی راتوں میں اپنے گھروں کو بچانے کےلیے احتجاج پر مجبور ہوگئے تھے کو سپریم کورٹ کی جانب سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اتراکھنڈ ہائیکورٹ کے فیصلہ پر روک لگادی۔

سپریم کورٹ نے آج سماعت کے دوران کہا کہ “راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو نہیں اکھاڑ پھینکا جا سکتا… یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، اس کا کوئی قابل عمل حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے،” سپریم کورٹ نے کہا، کیونکہ اس نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے اس حکم کو روک دیا تھا جس نے تقریباً 50،000 لوگوں کی بے دخلی کو صاف کر دیا تھا۔ برسوں تک چلنے والے کیس کے بعد تقریباً 4,000 گھروں میں رہتے ہیں۔

لوگوں کو بے دخل کرنے کے لیے ہائی کورٹ کی طرف سے طاقت کے استعمال کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے، سپریم کورٹ نے کہا، “یہ کہنا درست نہیں ہو گا کہ کئی دہائیوں سے وہاں رہنے والے لوگوں کو ہٹانے کے لیے نیم فوجی دستوں کو تعینات کرنا پڑے گا۔”

واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے ہلدوانی کی غفور بستی کے تقریباً 50 ہزار افراد کو بے گھر کئے جانے کے فیصلہ کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت کی گئی، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر روک لگا دی۔

‘People cannot be uprooted using force’: SC stays Uttarakhand HC’s Haldwani demolition order
آخر کار دعا رنگ لائی، ہلدوانی کے 50 ہزار مسلمانوں کو راحت، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر لگائی روک، کہا ہزاروں افراد کو راتوں رات بے گھر نہیں کیا جاسکتا

اپنا تبصرہ بھیجیں