عشرت جہاں انکاونٹر : والد عبدالواحد شیخ کی تحریر کردہ کتاب کا والدہ شمیمہ کوثر کے ہاتھوں اجرا

تقریباً 8 سال قبل احمد آباد کرائم برانچ اور ایس آئی بی کے افسران نے ممبئی کی عشرت جہاں نامی ٹیچر سمیت چار افراد کو لشکر طیبہ کے خودکش بمبار بتاکر انکاونٹر کردیا تھا۔ طویل قانونی لڑائی کے بعد ایک مجسٹریٹ اور تین سرکاری ایجنسیوں نے انکاونٹر کو فرضی قرار دیا۔ آخر کار ڈیوڈ ہیڈلی کے بیان کو بنیاد بناکر انکاونٹر میں ہلاک چاروں کو دہشت گرد بتادیا گیا۔ ان باتوں کا انکشاف عشرت جہاں کے والد عبدالواحد شیخ نے اپنی کتاب ’عشرت جہاں انکاونٹر‘ میں کیا جس کا اجرا عشرت کی والدہ شمیمہ کوثر نے کیا جبکہ اس موقع رپ بھائی انور اقبال اور بہن مسرت جہاں موجود تھیں۔

اس موقع پر کتاب کے مصنف عبدالواحد شیخ نے کہا کہ یہ انکاونٹر فرضی تھا اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ انکاونٹر کی پہلی انکوائر مجسٹریٹ تمنگ نے کی جبکہ انہوں نے اسے فرضی انکاونٹر قرار دیا۔ انہی کی رپورٹ پر ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ بعد میں معاملہ سی بی آئی کو سونپا گیا جہاں سی بی آئی نے تقریباً 18 افسران اور تین افسران کو ملزم قرار دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے تفتیش کے بعد عشرت جہاں کو بے گناہ بتایا تھا انہیں ابھی بھی پریشان کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ عشرت جہاں کو بے گناہ ثابت کرنے کی لڑائی کو جیتا جاچکا ہے، اب صرف خاطیوں کو سزا دلانا باقی ہے جس کےلیے طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں