اترپردیش میں ایک 70 سالہ شخص نے اپنی 28 سالہ بہو سے شادی کرلی۔ اس واقعہ پر گودی میڈیا خاموش ہے کیونکہ 70 سالہ شخص کا نام کیلاش یادو ہے۔ اگر اسی طرح کے کسی واقعہ کا تعلق کسی مسلمان سے ہوتا تو پھر گودی میڈیا اسے اچھالنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتی اور خوب مخالف اسلام پروپگنڈہ چلایا جاتا۔
اطلاعات کے مطابق 70 سالہ کیلاش یادو نے اپنے بیٹے کی موت کے بعد 28 سالہ بہو سے شادی کی۔ کیلاش یادو کا تعلق اتر پردیش کے گورکھپور سے ہے جبکہ اس کے چار بیٹے ہی اور اس کی بیوی کا 12 سال قبل انتقال ہوچکا ہے۔
تیسرے لڑکے کی موت کے بعد اس کی بہو پوجا بیوہ ہوگئی جس کے بعد سسر نے بہو سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا جس پر پوجا بھی راضی ہوگئی۔ کیلاش نے اپنی بہو کو ایک قریبی مندر لے گئے اور وہاں انہوں نے اس کی مانگ میں سندور بھر دیا اور شادی کرلی۔ پوجا نے بھی 70 سالہ کیلاش کے گلے میں پھولوں کا ہار ڈال کر اپنی رضامندی ظاہر کی۔
شادی کے فوٹوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے جس کے بعد سحت ردعمل سامنے آرہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے شادی کے خلاف تو بعض نے بہتر اقدام سے تعبیر کیا۔ سوشل میڈیا پر ایک صارف نے کہا کہ ’اگر بہو کی اتنی فکر تھی تو کیلاش یادو کو کسی دوسرے نوجوان شخص سے اس کی شادی کرانی چاہئے تھی‘۔