ترکیہ، شام زلزلے: اموات 33 ہزار سے متجاوز، ملبے تلے دبے افراد کے بچنے کے امکانات کم، 2 ماہ کے بچے کو 128 گھنٹے بعد زندہ بچا لیا گیا

ترکیہ اور شام میں 6 فروری میں آنے والے زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعداد 33 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ ترکیہ میں زلزلے سے 27ہزار سے زائد جبکہ شام میں 5 ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ سیکڑوں منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو زندہ نکالنے کی امیدیں معدوم ہوتی جارہی ہیں۔

ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے قیامت خیز زلزلے سے متاثر ہزاروں افراد شدید سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبورہوگئے ہیں۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوگئی ہے۔

ترکیہ کے علاقے ہاتے میں کل ایک دو ماہ کے بچے کو ملبے کے نیچے سے نکالا گیا، یہ بچہ زلزلے کے تقریباً 128 گھنٹے بعد زندہ پایا گیا۔ منجمد موسم کے باوجود ہزاروں امدادی کارکن اب بھی زندگی کی امید میں ملبے کو چھان رہے ہیں.

زلزلے کے پانچ دن بعد جن لوگوں کو بچایا گیا ان میں ایک دو سالہ بچی، چھ ماہ کی حاملہ اور ایک 70 سالہ خاتون شامل ہیں۔ پیر کو آنے والا 7.8 شدت کا زلزلہ، ترکیہ اور شام میں کئی طاقتور آفٹر شاکس کے ساتھ، اس صدی کی دنیا کی ساتویں سب سے مہلک قدرتی آفت قرار دی گئی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں