دنیا کے سب سے پرانے اخبار نے اشاعت بند کرنے کا اعلان کر دیا

تین صدیوں سے شائع ہونے والے اخبار نے جمعرات کے ایڈیشن میں ادارے کے باضابطہ بند کرنے کا اعلان کیا۔ یورپی ملک آسٹریا کا وینر زیتونگ دنیا کے قدیم ترین اخبارات میں سے ایک ہے جو ابھی بھی چھپ رہا ہے، کی ملک کی پارلیمنٹ کے فیصلے کے بعد کاغذ پر اشاعت ختم کردی جائے گی اور اسے آن لائن منتقل کیا جائے گا۔

یہ پیشرفت آسٹریا کی حکومت اور اخبار کے درمیان سرکاری ملکیت والے روزنامے کے مستقبل کے بارے میں برسوں سے جاری تنازع کے بعد سامنے آئی ہے۔ یہ اخبار 1703 میں Wiennerisches Diarium کے نام سے قائم کیا گیا، اور بعد میں 1780 میں اس کا نام وینر زیتونگ سے تبدیل کر دیا گیا، یہ پہلے نجی اخبار تھا اور 15 دن کے بعد چھپتا تھا تاہم سنہ 1857 میں آسٹریا کے شہنشاہ فرانز جوزف اول نے اسے قومی کر دیا، اور پھر یہ ملک کا سرکاری گزٹ بن گیا۔

سرکاری گزٹ کے طور پر اخبار کا کردار اس کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے ، حکومت نے استدلال کیا ہے کہ یہ سرکاری معلومات کو آن لائن مرکزی بنانے اور شائع کرنے کی یورپی ہدایت کے مطابق ہے۔دریں اثنا وینر زیتونگ ایک میڈیا ہب، ایک ایجنسی اور صحافیوں کے لیے ایک تربیتی مرکز قائم کرے گا۔

اس اخبار کی عام دنوں میں سرکولیشن 20 ہزار کے قریب ہے جب کہ چھٹی کے دونوں میں یہ دوگنا سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے۔ اخبار کیلئے 200 لوگ کام کرتے ہیں جن میں سے 40 صحافی ہیں اور ممکنہ طور پر یہ تمام لوگ اخبار کو ڈیجیٹل کرنے کے بعد اپنی نوکریاں گنوا بیٹھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں