حیدرآباد (دکن فائلز) سنجے پورن سنگھ چوہان کی نئی فلم ”72 حوریں“ کا ٹیزر ریلیز کردیا گیا ہے اور اس میں بنیاد پرستی کو پوری شدت سے دیکھا جا سکتا ہے، فلم سازوں کی جانب سے اسے ”ڈارک کامیڈی“ کا نام دیا جا رہا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسلام کے خلاف منافرت پھیلانے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ ۔
بہتر حوریں کے پروڈیوسر اشوک پنڈت نے ٹوئٹر پر ٹیزر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ”ہماری فلم 72 حوریں کی پہلی جھلک آپ کے سامنے پیش کرنے کے وعدے کے مطابق۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کو یہ پسند آئے گا۔ کیا ہوگا اگر آپ 72 کنواریوں سے ملنے کے بجائے سفاکانہ موت مریں، جیسا کہ دہشت گردوں کے سرپرستوں نے یقین دہانی کرائی ہے؟ اپنی آنے والی فلم کی پہلی جھلک پیش کر رہا ہوں جو 7 جولائی کو ریلیز ہونے والی ہے۔“
اس فلم کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پھیلائے جانے والے جھوٹے پروپگنڈہ کو توڑمروڑ کر پیش کرنے کےلئے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیزر میں میں غلطی سے ذکر کیا گیا ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملہ 2011 میں ہوا تھا، جبکہ یہ 2001 میں ہوا تھا۔ سوشل میڈیا پر صارفین فلم کے ذریعہ پھیلائے جارہے اسلام فوبیا کی مذمت کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے کہا، ”انہیں یہ فلم بنانے کی اتنی جلدی تھی کہ انہوں نے تاریخ کا غلط ذکر کیا۔“ وہیں ایک اور صراف نے لکھا، ”اسلامو فوبیا = فلم انڈسٹری“۔
ایک اور صارف نے لکھا، ”ایک اور پروپیگنڈہ فلم… لاکھ برا چاہے تو کیا ہوگا، وہی ہوگا جو منظور خدا ہوگا…“
