حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا کے کولہاپور میں کچھ سخت گیر ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے آج بڑے پیمانہ پر ہنگامہ کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پہلے تو شہر میں بند کی کال دی گئی اور پھر زبردستی بازاروں کو بند کرایا گیا۔ اس دوران کچھ ہندو تنظیموں سے وابستہ ارکان بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ نفرت انگیز نعرے لگائے گئے۔ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن یہ اپنی ضد پر اڑے رہے۔ بالآخر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
فی الحال کولہاپور میں ماحول انتہائی کشیدہ بتایا جارہا ہے۔ پولیس کی جانب سے مناسب انتظامات کئے گئے اور علاقہ میں پولیس کی بھاری جمیعت کو تعینات کردیا گیا۔
دراصل ایک معمولی سی بات پر ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے ہنگامہ کیا جارہا ہے اور شہر و ریاست کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ روز قبل ایک جلوس کے دوران اورنگ زیب کا پوسٹر لہرایا گیا تھا جس کے خلاف ہندوتوا تنظیموں نے اعتراض جتایا۔ تنظیموں نے الزام عائد کیا کہ کچھ افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر اورنگ زیب سے متعلق پوسٹ بھی کئے گئے۔ ہندوتوا تنظیموں نے اس معمولی بات کو بڑھاچڑھاکر پیش کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیا اور 7 جون کو شہر میں بند منانے کا اعلان کیا۔ بند کے دوران ہندتو تنظیموں نے اورنگ زیب سے متعلق پوسٹ کرنے والوں کے خلاف کڑی کاروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کردیا۔
واضح رہے کہ پولیس نے اورنگ زیب کا پوسٹر لہرانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔
ایک اور ذرائع نے بتایا کہ کچھ مسلم نوجوانوں کی جانب سے اورنگ زیب کا اسٹیٹس رکھنے پر ہندو تنظیموں نے اعتراض کیا ہے اور اسے اشتعال انگیز عمل قرار دیا جارہا ہے۔ اس معمولی بات کے خلاف پرتشدد احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اسٹیٹس پر صرف اورنگ زیب کی تصویر رکھی گئی لیکن کسی بھی مذہب اور شخصیت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔