بلند شہر کے مندروں میں توڑ پھوڑ معاملے میں سنسنی خیز انکشاف، پولیس نے چار ہندو نوجوانوں کو کیا گرفتار، فرقہ پرست طاقتیں اپنے ناپاک مقصد میں ناکام (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) کچھ روز قبل اترپردیش کے بلند شہر میں سو سالہ پرانی مندر کی درجنوں مورتیوں کو توڑنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد ہندو تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تھا اور علاقہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔ پولیس کی جانب سے اس معاملہ کی تیز رفتار سے تحقیقات کی گئی اور سچائی کو سامنے لایا گیا۔
پولیس نے مندر میں توڑ پھوڑ کے معاملہ میں چار ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر پولیس اس معاملے میں دیگر ملزمان کی تلاش کررہی ہے۔
بلند شہر کے برال میں 4 مندروں میں مورتیوں کو توڑنے والے اصل ملزم ہریش شرما، شوم، کیشو اور اجئے کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ مندر واقعہ کے بعد گودی میڈیا کی جانب سے سنسنی پھیلانے اور ہندوؤں کے جذبات کو بھڑکانے کی ناپاک کوشش کی گئی لیکن پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے اصل ملزمین کو گرفتار کرلیا۔


ابتدائی تحقیقات میں ملزمین نے بتایا کہ انہوں نے واردات کو شراب کے نشے میں انجام دیا تھا۔ مندروں میں مورتیوں کو نقصان پہنچانے کے بعد ریاست بھر میں سنسنی پھیل گئی تھی۔ پولیس نے 5 ٹیمیں تشکیل دے کر سی سی ٹی وی فوٹیج، فرانزک شواہد اور دیگر شواہد کی بنیاد پر معاملہ کے حقائق کا پتہ چلالیا جبکہ کچھ فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے اس معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور ماحول خراب کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی تھی۔ پولیس کی مناسب انداز میں کاروائی سے فرقہ پرست اپنے ناپاک مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔
ایس ایس پی شلوک کمار نے بتایا کہ چار مقامی نوجوان اس معاملے میں ملوث پائے گئے جو شراب کے نشہ میں تھے۔ انہوں نے نشہ کی حالت میں مورتیوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے بتایا کہ مورتیوں کو تورنے میں استعمال کی گئی آہنی سلاخ کو بھی برآمد کر لیا گیا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ مرکزی ملزم ہریش ہے، اس کے ساتھیوں نے پہلے شراب نوشی کی اور بعد میں مندروں گئے اور توڑ پھوڑ کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں