(دکن فائلز ڈاٹ کام) 2002 کے گجرات قتل عام کے دوران وڈودرا میں بیسٹ بیکری میں آگ لگانے کے واقعہ میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آج 21 سال بعد اس سے متعلق مقدمہ میں سیشن کورٹ نے دو ملزمان مافت گوہل اور ہرشد سولنکی کو بری کردیا۔
ممبئی کی ایک سیشن کورٹ نے بیسٹ بیکری گجرات 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کیس میں ملزم دو افراد کو بری کر دیا۔ عدالت نے ہرشد سولنکی اور مافت گوہل کو بے قصور قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا۔ خصوصی جج ایم جی دیش پانڈے نے دفاعی وکیل پرکاش سالنگیکر کے دلائل کو قبول کیا کہ استغاثہ ہرشد سولنکی اور مافت گوہل کی جانب سے کوئی خاص کردار منسوب کرنے میں ناکام رہا ہے اور کسی بھی گواہ نے انہیں بھیڑ کا حصہ ہونے کی نشاندہی نہیں کی۔
2002 میں گجرات فسادات کے دوران وڈودرا شہر کی بیسٹ بیکری میں فرقہ پرست فسادیوں نے لوٹ مار کی اور پھر اسے آگ کے حوالے کردیا تھا۔ اس واقعہ میں 14 لوگ زندہ جل کر شہید ہوگئے تھے۔ آج ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے عدالت نے اس مقدمہ میں ماخوذ دو ملزمین کو باعزت بری کردیا۔ بیسٹ بیکری قتل عام مقدمہ میں پولیس نے بیکری مالک کی بیٹی کے علاوہ چشم دید شکایت دہندہ ظاہرہ شیخ کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس کیس میں 21 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا تاہم چشم دید گواہ ظاہرہ شیخ، اس کی ماں ماں شہرالنساء اور چھوٹا بھائی نصیب اللہ انے بیان سے پلٹ گئے تھے جس کے بعد 27 جون 2003 کو خصوصی فاسٹ ٹریک کورٹ نے تمام 21 ملزمین کو بری کردیا تھا۔
