گجرات کے جوناگڑھ میں ایک مشہور و معروف درگاہ کو مسمار کرنے کی کوشش کے خلاف عقیدت مندوں نے زبردست احتجاج کیا جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے ایک جوناگڑھ کی درگاہ کو منہدم کرنے کا نوٹس دیا تھا جس کے بعد مشتعل افراد نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا۔ احتجاج اچانک پرتشدد رخ اختیار کرگیا جس میں ایک شخص کے ہلاک ہونے اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم کی جانب سے پتھراؤ میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
انتظامیہ کی جانب سے درگاہ کو نوٹس جاری ہونے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا اور بڑے پیمانہ پر انتظامیہ کے رویہ پر احتجاج کیا گیا۔ پرتشدد احتجاج کے دوران پتھراؤ کیا گیا۔ جوناگڑھ میں انتظامیہ نے درگاہ کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے ہٹادینے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
پولیس نے فوری طور پر صورتحال پر قابو پالیا تاہم علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کل رات مشتعل ہجوم نے کئی گاڑیوں کو جلا دیا۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے آنسو گیاس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔ علاقہ میں بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا۔ ۔ فی الحال حالات قابو میں ہیں۔
انتظامیہ نے جوناگڑھ کے اپرکوٹ ایکسٹینشن میں ایک درگاہ کے حوالے سے غیرقانونی تعمیرات کا نوٹس دیا تھا جس کے بعد مقامی لوگوں نے انتظامیہ کے رویہ کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے احتجاج کیا، لیکن اچانک پرامن احتجاج پرتشدد ہوگیا۔ اس دوران ہوئے ہنگامہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔