اترپردیش میں مسلم نوجوان کو درخت سے باندھ کر پیٹا اور جئے شری رام کہنے پر مجبور کیاگیا: پولیس کی ہمدردی دیکھیں، ملزمان کے خلاف کارروائی کے بجائے ساحل کو ہی جیل بھیج دیا، اسدالدین اویسی کا ٹوئٹ (ویڈیو دیکھیں)

اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں شرپسندوں نے ساحل نامی ایک مسلم نوجوان کو مبینہ طور پر درخت سے باندھ کر اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔ شرپسندوں نے ساحل کا سرمونڈ دیا اور اسے جے شری رام کا نعرہ لگانے پرمجبور کیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوگیا۔
اس سلسلہ میں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان پر ایک مسلم مزدور کو چوری کے شبہ میں درخت سے باندھ کر پٹائی کرنے اور اسے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کا الزام ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اور چاروں طرف سے تنقیدوں کے بعد پولیس نے آخر کار ملزمین کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق محنت کش مزدور ساحل کے والد شکیل نے انتطامیہ پر الزام عائد کیا کہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود میرے لڑکے کو ہی جیل بھیج دیا گیا۔ انہوں نے جذباتی ہوکر کہا کہ میرے بیٹے ساحل کو درخت سے باندھ کر پیٹا گیا، مذہبی نعرے لگانے کےلئے مجبور کیا گیا اور سر بھی مونڈ دیا گیا، ان سب کے باوجود میرے ہی بیٹے کو جیل بھیج دیا گیا اور ظلم کرنے والوں کی پردہ پوشی کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ انہیں ملزم کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے کہا جارہا ہے اور دھمکیاں دی جارہی ہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اتر پردیش پولیس پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی ہمدردی دیکھیں، ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ساحل کو جیل بھیج دیا، ناانصافی کے خلاف ہم اپنی فریاد لے کر کہاں جائیں؟ انہوں نے ہندی میں ٹویٹ کہا۔


پولیس کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سریندر ناتھ تیواری نے کہا کہ ویر گاؤں میں بنائی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ تین افراد اسی گاؤں کے رہنے والے ساحل کو چوری کے شبہ میں مارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے اور ساحل کے خاندان سے موصولہ شکایت کی بنیاد پر کاکوڈ پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں