یکساں سول کوڈ اور ملک کے حالات پر مولانا ارشد مدنی کا این ڈی ٹی وی کو انٹرویو، کہا ’ہم اپنی زندگیوں میں ایمان کو زندہ رکھیں گے‘۔۔۔

جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے آج این ڈی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ملک کے موجودہ حالات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ یکساں سول کوڈ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ جب وزیراعظم کی جانب سے ہی کہا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے مذہبی حقوق چھین لئے جائیں گے۔۔۔ تو کوئی کیا کرسکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ لاء کمیشن کی جانب سے جو بھی فیصلہ لیا جائے گا وہ ہماری توقع کے مطابق نہیں ہوگا بلکہ حکومت جیسا چاہے گی ویسا ہی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاء کمیشن کو کتنی بھی درخواستیں بھیجی جائیں یا ہزاروں وفود کے ذریعہ مطالبہ کیا جائے، آخر میں فیصلہ حکومت کے نظریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی لیا جائے گا۔ مولانا نے اس امید کا اظہار کیا کہ بڑی تعداد میں مسلمان اس معاملہ پر لاء کمیشن سے رجوع ہوں گے لیکن ان کی آواز کو سننے کی امید بہت کم ہے۔
جب مولانا ارشد مدنی سے یہ سوال کیا گیا کہ اگر یکساں سول کوڈ حقیقت میں نافذ ہوجاتا ہے تو مسلمان کیا کریں گے؟ تو انہوں نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے میں مسلمان کیا کرسکتا ہے۔۔۔ جبکہ ہم نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ وہ سڑکوں پر نہ آئیں بلکہ باوقار طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں‘۔
انہوں بابری مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے جسے 1992 میں کارسیوکوں نے شہید کردیا تھا کہا کہ ’ہماری مسجد چلی گئی، ہم کیا کرسکتے تھے؟ اور اگر اللہ چاہے تو ہم اپنی زندگیوں میں ایمان کو زندہ رکھ سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں