حیدرآباد (دکن فائلز ؍ ویب ڈیسک) اسرائیلی بربریت کا ایران نے جواب دیا ہے۔ ایران نے اسرائیل کی جانب 100 سے زائد ڈرونز کو روانہ کئے، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں کیخلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران نے اسرائیل پر 100 ڈرونز سے حملہ کیا، جنھیں ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی حملہ کے پیش نظر اسرائیل میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ گذشتہ رات گئے اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے تھے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے میں متعدد کمانڈر اور سائنسدان شہید ہوئے، اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست نے ہماری سرزمین پر شیطانی اور خون آلود ہاتھوں سے ایک سنگین جرم کا ارتکاب کیا۔ دشمن نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی فطرت کو پہلے سے زیادہ بے نقاب کر دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کی 3 ملٹری سائٹس پر حملے کیے، ان حملوں میں کئی اہم کمانڈرز اور سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔ ایران کے سپریم رہنما نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سزا کے لیے تیار رہے، ایران کی مسلح افواج دشمن کے اس حملے کا بھرپور جواب دیں گی۔
ایران میں اسرائیل کے حملوں کےبعد مسجدوں پر لال پرچم یعنی سرخ جھنڈے لہرا دیے گئے ہیں اسکی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔سرخ پرچم کو “بدلہ لینے کا جھنڈا” کہا جاتا ہے۔انتقام کا جھنڈا بلند کرنا ایرانی ورثے میں “ریاست اعلان جنگ ” سمجھا جاتا ہے۔ایران میں لال پرچم عام حالات میں نہیں لہرایا جاتا۔ یہ ایسے وقت بلند کیا جاتا ہے جب کسی بڑی مذہبی یا قومی شخصیت کو شہید کیا جائے، اور ریاست یا قوم اس کا بدلہ لینے کے لیے تیار ہو۔ قوم کو ایک واضح پیغام دینا ہو کہ دشمن کے خلاف انتقامی کارروائی ناگزیر ہے۔