بھوانی نگر پولیس کا قابل تقلید اقدام، محبان اردو نے انسپکٹر ایم رویندر کی ستائش کی

اردو بولنے والے افراد دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں جبکہ اردو کو بین الاقوامی زبان ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ وہیں تلنگانہ میں کے سی آر حکومت نے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے۔ تلنگانہ میں سب سے زیادہ اردو داں افراد پرانے شہر میں رہتے ہیں۔

بھوانی نگر پولیس اسٹیشن نے ایک انتہائی اہم اقدام کرتے ہوئے پریس نوٹ کے علاوہ دیگر معلوماتی مواد کو اردو میں بھی شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھوانی نگر پولیس ٹوئٹر ہینڈل سے پہلی بار ایک پریس نوٹ کی اردو کاپی ٹوئٹ کی گئی اور عوامی شعور بیداری کےلئے بھی ایک مسیج اردو میں ٹوئٹ کیا گیا۔

اس سلسلہ میں جب ’دکن فائلز‘ نے انسپکٹر ایم رویندر سے بات کی تو انہوں نے اردو میں بہت ہی اچھے انداز میں بات کی۔ ایم رویندر صاحب اردو سے اچھی طرح واقف ہیں۔ ان کے اس اقدام سے ایسا لگتا ہے کہ وہ بھی ایک ’محب اردو‘ ہیں۔

بھوانی نگر کے اس اقدام کی اردو داں طبقہ کی جانب سے سراہنا کی جارہی ہے اور انسپکٹر پولیس ایم رویندر کی ستائش کی گئی۔ بھوانی نگر پولیس نے آن لائن فراڈ سے متعلق عوام میں شعور بیداری کےلئے ٹوئٹ ایک ٹوئٹ کیا ’واٹس ایپ پر نہیں، میل پر، لیکن انکم ٹیکس کے ذریعے، ہمیں منی کریڈٹ، یا ایمیزون، فلپ کارڈ ملتا ہے۔ جیسے ہی کوپن موصول ہوں گے، ہمیں لنکس کے ساتھ پیغامات بھیجے جائیں گے۔ اگر ہم اس لنک پر کلک کرتے ہیں تو ہمارے بینک اکاؤنٹ سے رقم چوری ہو جائے گی۔ احتیاط ہماری ذمہ داری ہے!!‘۔

اردو عوام نے ہردلعزیز تلنگانہ کے ڈی جی پی انجنی کمار سے خواہش کی کہ ’تلنگانہ بھر کے پولیس اسٹیشنوں میں پریس ریلیز کو اردو زبان میں بھی شائع کیا جائے‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں