حیدرآباد کے پرانے شہر میں انتہائی شرمناک واقعہ: نئی نویلی دلہن کی عصمت دری کے الزام میں بندلہ گوڑہ کے ’بازار بابا‘ کے خلاف مقدمہ درج، ملزم فرار

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے پرانے شہر میں ایک بار پھر فرضی باباؤں کی ناجائز حرکتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تازہ واقعہ میں ایک فرضی عامل نے روحانی علاج کے بہانے نئی نویلی دلہن کی عصمت دری کی۔ این ٹی وی تلگو کی رپورٹ کے مطابق حسینی علم سے تعلق رکھنے والی انٹرمیڈیٹ کی طالبہ کی شادی تین ماہ قبل تالاب کٹہ کے رہائشی ایک نوجوان سے ہوئی تھی لیکن لڑکی کی طبیعت کچھ دنوں سے خراب چل رہی تھی۔

لڑکی کے سسرال والوں نے علاج کےلئے اسے بندلہ گوڑہ کے مشہور عامل ’بازار بابا‘ کے پاس لے گئے۔ جہاں دھوکہ باز عامل نے فرضی کہانیاں بناکر رشتہ داروں کو بیوقوب بنایا اور پھر علاج کے نام پر نئی نویلی دلہن کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ فرضی عامل نے لڑکی کے رشتہ داروں کو کمرے کے باہر بٹھاکر نئی دلہن کو کمرے میں لے گیا اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر علاج کے بہانے لڑکی کی مبینہ طور پر عصمت ریزی کی۔

فرضی بابا نے رشتہ داروں سے کہا تھا کہ لڑکی پر بدروحوں کا سایہ ہے، اسی لئے اس کا روحانی علاج ضروری ہے۔ ذہنی اذیت میں مبتلا دلہن گھر پہنچی اور اپنے شوہر و سسرال والوں کو فرضی بابا کی کرتوتوں سے واقف کروایا لیکن انہوں نے لڑکی کی بات پر یقین نہیں کیا۔ بالآخر لڑکی نے ماں کو تمام تفصیات سے واقف کروایا تو والدین نے فوری طور پر بھوانی نگر پولیس اسٹیشن پہنچ کر فرصی بابا کے خلاف عصمت دری کی شکایت درج کرائی۔

پولیس نے مقدمہ درج کیا اور دفعہ 354BIPC(1)376 کے تحت مقدمہ درج کرکے کیس کو بندلہ گوڑہ پولیس کو منتقل کیا گیا۔

تازہ اطلاع کے مطابق ملزم بازار بابا مفرور ہے۔

مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں