حیدرآباد (دکن فائلز) اے سی بی کورٹ نے بالآخر اسکیل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں تلگودیشم سربراہ چندرا بابو نائیڈو کو ریمانڈ پر بھیج دیا۔ عدالت نے آج صبح 8 بجے سے دونوں فریقین کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو کو 14 دن کے لئے ریمانڈ پر بھیج دیا۔ بابو 22 ستمبر تک ریمانڈ میں رہیں گے۔ عدالت نے چندرا بابو نائیڈو کو راجمندری سنٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس چندرا بابو کو راجمندری سنٹرل جیل منتقل کی تیاری میں لگ گئی۔
اے سی بی کورٹ میں سی آئی ڈی کی جانب سے اے اے جی پوناولو سدھاکر ریڈی اور چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے تقریباً ساڑھے سات گھنٹے تک دلائل پیش کئے۔
سدھارتھ لوتھرا نے چندرا بابو کے خلاف دفعہ 409 کے اندراج پر اعتراض کیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ دفعہ 409 لگانے سے پہلے ثبوت دکھانے ہوں گے۔ چندرا بابو کو گرفتار کرنے سے پہلے گورنر سے اجازت لی جانی چاہیے، لیکن سی آئی ڈی نے ایسا نہیں کیا۔ لوتھرا نے عدالت میں دلیل دی کہ یہ غیرقانونی ہے۔
وہیں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سدھاکر ریڈی نے عدالت سے چندرا بابو کو تحویل میں دینے کو کہا، ان کا کہنا تھا کہ چندرا بابو کو 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں داخل کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں اب تک سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیو نمبر 4 کے ساتھ ایک سازش تھی جو 2015 میں ریلیز ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو کی گرفتاری کے لیے گورنر کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ صرف اعزازی حیثیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو کی موجودہ حیثیت صرف ایم ایل اے کی ہے۔