حیدرآباد (دکن فائلز) عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس کی سیکیورٹی میں سینکڑوں یہودی آبادکاروں نے “کفارہ کی عید” کی یاد میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئے اور مسلمانوں کو وہاں سے نکالنے کی ناپاک کوشش کی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ میں داخل ہوکر نعرے بازی و گربڑ کرنے والے یہودی آبادکاروں کی تعداد 600 سے زائد تھی۔ جنھوں نے مقدس مسجد کے صحن میں مسلمانوں کے خلاف نعرے لگائے اور مسلمانوں کو عبادت کرنے سے روکنے کی ناپاک کوشش کی۔
اس موقع پر اسرائیلی پولیس شدت پسند یہودی آبادکاروں کی محافظ بنی رہی۔ یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی کی اور جوتوں سمیت صحن میں داخل ہوئے۔ شور شرابے اور نعرے بازی سے مسلمان نمازیوں کی عبادت میں خلل پیدا ہوا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے صیہونی انتہاپسندوں کے مسجد اقصیٰ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر اردن کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کے علاوہ مصر اور قطر سمیت کئی ممالک نے شدت پسند یہودیوں کی ناپاک حرکت پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق سعودی عرب کا ایک وفد بہت جلد مغربی کنارے کا دورہ کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس سے خصوصی ملاقات کرے گا۔