کریمنگر میں بی جے پی کارکنوں کی غنڈہ گردی، میلاد النبی کا جشن منارہے نوجوانوں پر حملہ کی کوشش، بنڈی سنجے کے گھر پر حملے کا جھوٹا پروپگنڈہ کرکے حالات خراب کرنے کی سازش

(فوٹو : ایکس)

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے کریم نگر میں بی جے پی کارکنوں کی جانب سے میلاد النبی کے موقع پر بائیک پر جارہے نوجوانوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد علاقہ میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق بی جے پی کارکنوں نے پولیس کی موجودگی میں میلاد النبی کا جشن مناتے ہوئے بائیک پر جارہے نوجوانوں پر لاٹھیوں سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔

بی جے پی کارکنوں نے معمولی بات پر ہنگامہ کھڑا کردیا اور غنڈہ گردی پر اتر آئے۔ تفصیلات کے مطابق میلاد النبی کے موقع پر کچھ نوجوان بائیک پر مذہبی پرچم لہراتے ہوئے بنڈی سنجے کے گھر کے سامنے سے گذرے۔ یہ بات بی جے پی کے کارکنوں کو ناگوار گذری اور انہوں نے پولیس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بی جے پی کے کارکنوں نے مذہبی کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔ بنڈی سنجے کے گھر کے سامنے سے کچھ نوجوانوں کے گذرنے کو ہندو مذہب پر حملہ قرار دیتے ہوئے حالات کو بگاڑنے کی ہر ممکن کوشش کی تاکہ آنے والے انتخابات میں ہندوتوا کے نام پر زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کئے جاسکیں۔

اس دوران بی جے پی کارکنوں کو لاٹھیوں کے ساتھ سڑک پر کچھ لوگوں کا پیچھا کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا جبکہ پولیس انہیں روکنے کی کوشش کررہی تھی۔ تاہم اس موقع پر بی جے پی کارکن پولیس سے الجھ پڑے ۔

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کریمنگر پولیس کمشنر موقع پر پہنچ گئے اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دو اے سی پی اور چھ سی آئی کو علاقہ میں امن و امان کی برقراری کےلئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔ جس کے بعد شہر میں پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔

پولیس کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ پولیس کمشنر خود شہر کے حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ پولیس نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

تلگو میڈیا میں غیرضروری طور معاملہ کو مجلس سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ سیاسی طور پر بی جے پی کےلئے ہمدردی حاصل کی جائے۔ میڈیا میں واقعہ کو توڑمروڑ پر پیش کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ تلنگانہ بھر میں مسلمانوں نے 12 ربیع الاول مطابق 28 ستمبر کو میلاد النبی کے موقع پر جشن منانے سے پرہیز کیا کیونکہ اسی روز ہندوؤں کا تہوار بھی تھا۔ حالات کو پرامن رکھنے کےلئے مسلم تنظیموں نے اس بات کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم مسلمانوں نے آج دوسرے روز میلادالنبی کا جشن منایا۔ اس موقع پر کریمنگر میں بھی بڑے پیمانہ پر پرامن ریلی نکالی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں